افغانستان: جلال آباد میں چاپانی این جی او کی گاڑی پر فائرنگ، 5 افراد ہلاک

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد کے قریب مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں جاپانی این جی او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا اپنے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز کے ہمراہ ہلاک ہوگئے۔

افغان حکام کے مطابق واقعے میں مسلح افراد نے صبح سویرے جاپانی این جی او “پیس میڈیکل سروس” کے سربراہ ڈاکٹر ڈاکٹر ٹیٹسو ناکا مورا کی کار کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ جلال آباد جا رہے تھے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر ناکامورا کی حالت تشویش ناک ہے، جنہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں طبی امداد کے بعد حالت تشویشناک ہونے پر جلال آباد سے بگرام بیس لے جایا جا رہا تھا کہ جلال آبار ایئرپورٹ پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

اس واقعے کے بعد مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ناکامورا 2008 میں اپنے ایک جاپانی ساتھی کازو یو ایٹو کے اغوا اور قتل کے بعد افغانستان آئے تھے اور تب سے وہ ننگر ہار میں جاپانی این جی او کی سربراہی کر رہے ہیں۔

افغان حکام کے مطابق تاحال کسی بھی گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمے داری کو قبول نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ افغانستان میں کچھ عرصے سے مختلف غیر ملکی امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، دارالحکومت کابل میں 24 نومبر کو اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ایک امریکی امدادی کارکن کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں