داعش نے اجتماعی قتل عام اور قیدیوں کو ذبح کرنے کا بھیانک سلسلہ پھر شروع کردیا

طرابلس (ڈیلی اردو) عالمی دہشت گرد تنظیم ‘داعش’ یرغمال بنائے گئے لوگوں کو بے دردی اور بھیانک طریقے سے موت کے گھاٹ اتارنے کی وجہ سے مشہور ہے مگر عراق اور شام میں اس تنظیم کی شکست کے بعد لوگوں کو ذبح کرنے یا اجتماعی طور پر قتل کرنے کے واقعات تقریبا ختم ہوگئے تھے۔

العربیہ کے مطابق’داعش’ نے ایک بار پھر قیدیوں کو ذبح کرنے اور انہیں موت کے گھاٹ اتارنے کا بھیانک سلسلہ شروع کردیا ہے۔

لیبیا میں ‘داعش’ سے وابستہ گروپ نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں سرکاری ملازمین اور دیگر یرغمال بنائے گئے افراد کو بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارتے دکھایا گیا ہے۔

یہ واقعہ جنوبی لیبیا کے الفقہاء کے علاقے میں پیش آیا جہاں ‘داعش’ کے جنگجوئوں نے یرغمال بنائے گئے متعدد افراد کو ذبح کیا جب کہ کئی افراد کو فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے شہید کردیا گیا۔

یہ ویڈیو فوٹیج’ داعش’ کے آن لائن پروپیگنڈہ چینل’اعماق’ پر پوسٹ کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے لیے ‘اخرجوھم من حیث اخرجوکم’ (تم انہیں وہاں سے نکالو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا) کا عنوان دیا گیا۔ 31 منٹ کی اس طویل فوٹیج میں داعشی دہشت گردوں کو یرغمال بنائے گئے افراد کے ساتھ ذلت آمیز طرز عمل اختیار کرتے دکھایا گیا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ‘داعش’ کے وحشی دہشت گردوں نے متعدد افراد کو ایک صحرائی علاقے میں سروں میں گولیاں مار کر قتل کرتے ہیں۔ ان کے ہاتھ باندھے گئے ہیں۔ اسی فوٹیج کے ایک دوسرے منظر میں ایک صحرائی علاقے میں متعدد افراد کو وحشیانہ طریقے سے ذبح کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں