ماسکو (ویب ڈیسک) روس نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ شام کے شہر ادلب میں موجود عسکریت پسندوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ‘ماریا زاخاروفا’ نے ایک بیان میں کہا کہ ماسکو یہ چاہتا ہے کہ ترکی ادلب شہر میں موجود شدت پسندوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے روس کے ساتھ گذشتہ برس ادلب سے شدت پسندوں کو نکال باہر کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
ادھر روسی صدر ولادی میر پوتین آئندہ ہفتے ترکی اور روس کے صدور سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات روس کے جنوبی شہر سوچی میں متوقع ہے۔ اس میں شام کا معاملہ سر فہرست ہوگا۔
ترکی کے ایک سینیر عسکری وفد نے ماسکو میں روسی فوجی حکام کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں شام کے شمال مغربی علاقے ادلب کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ امکان ہے کہ ترکی اور روس مل کر ادلب میں ‘النصرہ فرنٹ’ کے خلاف آپریشن شروع کریں گے۔
ماسکو انقرہ کے ساتھ مل کر ادلب میں وسیع فوجی آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔
دونوں ملک ادلب میں فوجی کارروائی کی تفصیلات اور اس کے تکنیکی پر غور کر رہے ہیں۔