لاہور: وکلا اور ڈاکٹرز کے تنازع کی وجہ بننے والے ڈاکٹر عرفان قتل کیس میں نامزد

لاہور (ڈیلی اردو) وکلا اور ڈاکٹرز کے تنازع کی وجہ بننے والے ڈاکٹر عرفان قتل کیس میں نامزد نکلے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عرفان پر گزشتہ سال ڈاکٹرز اور ہسپتال عملے کے ساتھ مل کر سنیل نامی شہری کو تشدد کرکے قتل کرنے کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا حملے کی بنیاد بننے والے گرینڈ ہیلتھ الائنس پی آئی سی کے چیئرمین رہنما ڈاکٹر عرفان کی تقریر تھی جس میں اس نے وکلاء کے مذاکرات کا مذاق اڑایا تھا، ڈاکٹر عرفان کا اپنی ویڈیو تقریر میں کہنا تھا کہ وکیل پولیس کے پاس بھی گئے لیکن کچھ نہیں ملا، ایک وکیل لیڈر پولیس سامنے رو دیا کہ ڈاکٹروں نے بہت مارا۔ ڈاکٹر عرفان نے شعر بھی پڑھے، ان کی اس تقریر پر وہاں کھڑے ساتھی ڈاکٹر اور میڈیکل سٹاف ہنستا رہا۔

سوشل میڈیا پر ہسپتال میں ڈاکٹرز اور عملے کی وکلاء سے لڑائی کے بعد ڈاکٹر عرفان کی تقریر کی ویڈیو جاری کی گئی تھی جس نے جلتی پر تیل کا کام کیا، ویڈیو وائرل ہونے پر وکلاء مشتعل ہوگئے جنہوں نے یہ ویڈیو تمام وکلاء کو بجھوائی اور وکلاء اکٹھے ہو کر احتجاج کرتے ہوئے پی آئی سی پہنچے جہاں انتہائی ناخوشگوار سانحہ رونما ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں