کراچی میں ایم کیو ایم کے شہداء کی یادگار نامعلوم افراد نے مسمار کردی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ سندھ کے صوبائی حکومت کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ایم کیو ایم کی یادگار شہدا پر نامعلوم افراد توڑ پھوڑ کرکے فرار ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد میں نامعلوم افراد یادگار شہدا پر توڑ پھوڑ کرکے فرار ہوگئے، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے یادگار شہدا کی دوبارہ تعمیر نو کرانے اور بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما عامر خان اور فیصل سبزواری یادگار شہدا پہنچ گئے، عامر خان کا کہنا ہے کہ یادگار شہدا سے ہزاروں شہدا کے جذبات وابستہ ہیں، رات کے اندھیرے میں یادگار شہدا پر توڑ پھوڑ شرپسندی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے کارروائی کی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بہادر آباد مرکز پر ایم کیو ایم پاکستان نے ہنگامی اجلاس طلب کیا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کی۔

اجلاس میں عزیز آباد یادگار شہدا کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی گئی اور ملوث عناصر کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

دوسری جانب ایم کیو ایم تنظیم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ یادگار شہدا کو نقصان پہنچانا جذبات سے کھیلنا ہے، واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے اور شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یادگار شہدا سے بانیان پاکستان کی اولادوں کے جذبات وابستہ ہیں، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یادگار شہدا کی توڑ پھوڑ میں ایم کیو ایم لندن کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد حساس اداروں نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں، ایم کیو ایم لندن کا ملائشیا میں روپوش کارندہ علی غلام پٹنی یادگار شہدا کی توڑ پھوڑ میں ملوث ہے، علی غلام پٹنی کے ذریعے ایم کیو ایم لندن نے ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی، کارروائی کا مقصد بیزار اور لا شعور عوام کی ایم کیو ایم لندن کے لیے ہمدردیاں بٹورنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی سے بھارتی ایجنسی “را” کے لیے کام کرنے والے بانی ایم کیو ایم کے بھارت نواز بیانات سے توجہ ہٹانا ہے۔

بانی ایم کیو ایم بھارتی وزیراعظم سے بھارتی میڈیا پر کئی مرتبہ بھارتی شہریت کی اپیل کر چکا ہے، تاہم توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کی رات گئے گرفتاریاں متوقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں