جب تک افغانستان کے استقلال کو تسلیم نہیں کیا جاتا سی پیک نہیں بن سکتا: محمود اچکزئی

کوئٹہ (ڈیلی اردو ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دنیا میں پروپیگنڈا ہورہا ہے کہ پشتون دہشتگرد ہیں جوکہ سرا سر جھوٹ ہے پشتونوں نے ہمیشہ پر امن طریقے سے جدوجہد کی ہے ہم مذہب ، رنگ ، نسل کی بنیاد پر کسی سے نفرت نہیں کرتے اور کرنا گناہ سمجھتے ہے یہ جو ہمیں آزادی کا مطلب سمجھارہے ہے ان کو خود آزادی کا مطلب ہم نے سمجھایا ہے ان لوگوں کے آبا جان پیدا بھی نہیں ہوے تھے ۔

جب ہم نے انگریز کی ہڈیاں تھوڑی تھی اگر ہم انگریز کا سر نہ پھوڑ تھے تو کیا کسی کو آزادی ملتی ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جو قوم سیاست نہیں کرتی وہ غلام بن جاتی ہے اور دوسروں کے زیر تسلط آجاتی ہے میں سیاست ضرور کرونگا کیونکہ میرے نزدیک سیاست عبادت ہے اموسے اباسین تک یہ علاقہ عیسی علیہ السلام کے پیدائش سے بھی پہلے ہمارا وطن تھا ۔

کسی نے خیرات میں نہیں دیا دنیا میں پروپیگنڈا ہورہا ہے کہ پشتون دہشتگرد ہے جوکہ سرا سر جھوٹ ہے ہم مذہب ، رنگ ، نسل کی بنیاد پر کسی سے نفرت نہیں کرتے اور کرنا گناہ سمجھتے ہے یہ جو ہمیں آزادی کا مطلب سمجھارہے ہے ان کو خود آزادی کا مطلب ہم نے سمجھایا ہے ان لوگوں کے ابا جان پیدا بھی نہیں ہوے تھے جب ہم نے انگریز کی ہڈیاں تھوڑی تھی اگر ہم انگریز کا سر نہ پھوڑ تھے تو کیا کسی کو آزادی ملتی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم جنوبی پشتونخوا ، خیبر پشتونخوا ، فاٹا اپنا حق مانگتے ہے اگر رضا کارانہ نہیں دینا چاہتے تو ہمیں بزور طاقت وصول کرنا بھی آتا ہے ہمارے وسائل تو قبضہ کرلئے اب چلے ہیں فاٹا قبضہ کرنے ایسا نہیں چلے گا فاٹا میں 1200 علما اور مشران قتل ہوے اس کا حساب کون دیگا ہمیں ؟

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب تک افغانستان کے استقلال کو تسلیم نہیں کیا جاتا تب تک نا سی پیک بن سکتا ہے نا کچھ اور بن سکتا ہے فاٹا میں سب سے بڑی بد دعا بیٹا مرجانے اور گھر تباہ ہونے کی بد دعا ہے اور ملک کے حکمرانوں نے قبائل کے بچے بھی مارے، گھر بھی گرائے اب کہہ رہے ہیں کہ ملک زندہ باد کا نعرہ بھی لگا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں سمجھ میں نہیں آتا کہ کچھ لوگ کیوں ملک میں جمہوری نظام کے خلاف سازشیں کررہے ہیں جمہوری نظام کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اس کیلئے ہم سزا دینے کیلئے تیار ہیں افغانستان کی ترقی وخوشحالی سے ہی یہاں خوشحالی ممکن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں