ٹاک شو میں بوٹ: کاشف عباسی اور پروگرام ‘آف دی ریکارڈ’ پر 60 دن کی پابندی عائد

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں وفاقی وزیر فیصل واڈا کی جانب سے غیراخلاقی حرکت اور ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش پر پروگرام اور اس کے میزبان پر 60 دن کی پابندی عائد کردی ہے۔

دو روز قبل فیصل واوڈا نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز چینل کے پروگرام میں کالے رنگ کا بڑا سا بوٹ لے کر آگئے اور اسے سامنے ٹیبل پر رکھ کر انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں پر تنقید کے بادل برسا دیئے جس پر ان کے ساتھ پروگرام میں شرکت کرنے والے پیپلز پارٹی قمر الزمان قائرہ اور ن لیگ کے جاوید عباسی پروگرام چھوڑ کر چلے گئے۔

فیصل واوڈا کی اس غیر اخلاقی حرکت پر پیمرا نے بھی نوٹس لے لیا ہے اور کاشف عباسی کے پروگرام پر 60 روز کی پابندی عائد کر دی ہے اور اس کے ساتھ ہی صحافی کو بھی کسی بھی ٹی وی چینل پر آنے سے 60 روز کیلئے روک دیا ہے۔

یمرا نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ” آف دی ریکارڈ “ 14 جنوری کو نشر کیا گیا جس میں فیصل واوڈا ، قمر زمان قائرہ اور جاوید عباسی نے بطور مہمان شرکت کی، شو کے دوران فیصل واوڈا نے موضوع پر اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے نہایت ہی غیر اخلاقی عمل کیا ، فیصل واوڈا کی جانب سے جو جملے کہے گئے وہ نہ صرف غیر سنجیدہ اور حقارت آمیز تھے بلکہ ایک ریاستی ادارے کی تذلیل کرنے کی کوشش بھی تھی۔

جبکہ اس معاملے کے دوران صحافی کاشف عباسی نے غیر پیشہ وارانہ رویے کا مظاہرہ کیا، انہوں نے دراصل اس میں مداخلت کرتے ہوئے اسے روکا نہیں اور اس سارے واقعے پر پروگرام کے دوران مسکراتے رہے۔

پیمرا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ” آف دی ریکارڈ “ پر 60 روز کیلئے پابندی عائد کر دی ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی صحافی کاشف عباسی پر بھی 60 روز تک کسی بھی پروگرام میں شرکت پر پابندی لگائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں ’بوٹ‘ ٹیبل پر رکھ کر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں فیصل واوڈا نے ’بوٹ‘ ٹیبل پر رکھا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے لیٹ کر بوٹ کو عزت دی ہے، بوٹ کو چوم کر عزت دی ہے، کوئی شرم اور حیا ہے؟ قوم نے ان کی اصلیت دیکھ لی۔

وزیر اعظم پروگرام میں بوٹ لے جانے پر ناخوش ہیں، فیصل واڈا

وفاقی وزیر فیصل واڈا نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم عمران خان ان کی پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کی حرکت سے سخت ناخوش ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی پوری ذمے داری قبول کرتے ہیں لیکن پروگرام میں بوٹ لے کر جانے پر معافی نہیں مانگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دوبارہ ایسا نہیں کروں گا اور ذمے داری کا مظاہرہ کروں گا۔

البتہ وفاقی وزیر نے پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے واضح کیا کہ انہوں نے کسی ادارے کے وقار کو مجروح نہیں کیا اور فوجی بوٹ لے جانے کا مقصد اپوزیشن کے دہرے معیار کو منظر عام پر لانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اس معاملے پر بحث کے لیے تیار ہوں کہ پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کا عمل صحیح تھا یا غلط، میں بوٹ کو بیگ میں رکھ کر لے کر گیا تھا اور پروگرام میں لے جانے کا خود ذمے دار ہوں’۔

انہوں نے معافی مانگنے کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف اور مریم نواز ماضی میں اداروں کے خلاف بیانات پر معافی مانگ لیتے ہیں تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اظہار مذمت

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کی آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پروگرام پر پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو آزادانہ اور بلا خوف و خطر کام کی اجازت ہونی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں