امریکی کانگریس کے تھنک ٹینک کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق رپورٹ جاری کردی

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی کانگریس کے تھنک ٹینک نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔ تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی سے متعلق بھارت کا فیصلہ یک طرفہ ہے، اس سے خطے کے استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

امریکی کانگریس کے تھنک ٹینک نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے مقبوضہ وادی سے متعلق بھارتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔

امریکی کانگریس کے تھنک ٹینک اور ریسرچ سروس نے کشمیر کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر کی خود مختاری ختم کرنے اور اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے سے بین الاقوامی سطح پر غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔

امریکی تھنک ٹینک نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کا آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرنے کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔اس سے نہ صرف کشمیریوں کی حق تلفی ہوئی بلکہ خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچے گا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت کے اس عمل پر امریکا اور عالمی فورمز نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کے اقدامات سے فروری 2019 میں دو ایٹمی طاقتیں پاکستان اور بھارت جنگ دہانے پر پہنچ گئی تھیں اور یہ عمل باعث تشویش ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہندو شدت پنسد پارٹی بی جے پی حکومت بھارت میں ہندتوا پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکا کی پالیسی کشمیر تنازعے کو پرامن اور مذاکرات کے ذریعے حل کرانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات اور مقبوضہ وادی میں امن کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں