سینیٹ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی روک تھام کیلئے ”زینب الرٹ بل” منظور

اسلام آباد (ڈیلی اردو) قومی اسمبلی کے بعد ایوان بالاء نے بھی زینب الرٹ بل منظور کرلیا ہے۔

ایوان بالاء نے زینب الرٹ بل 2020ء کی منظوری دے دی۔ بل کے تحت بچوں کے خلاف جرائم کی سزائیں، سزائے موت سے لے کر عمر قید اور یا پھر زیادہ سے زیادہ 14 سال اور کم سے کم سات سال قید کی سزا ہوگی۔

بل کے مطابق قومی کمیشن برائے حقوقِ بچگان کا نام تبدیل کر کے ’زینب الرٹ، رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی‘ ہوگا۔ کسی بھی بچے کے اغواء یا جنسی زیادتی کے واقعہ کا مقدمہ درج ہونے کے تین ماہ کے اندر اندر سماعت مکمل کرنا ہو گی۔

پولیس بچے کی گمشدگی یا اغواء کے واقعہ کی رپورٹ درج ہونے کے دو گھنٹوں کے اندر اس پر کارروائی کرنے کا پابند ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں