اسلام آباد: ایف آئی اے نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) ایف آئی اے نے پشتون تحفظ موومنٹ کے مرکزی رہنماؤں اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے بیرون ملک جانے سے روک دیا، ان کا نام واچ لسٹ میں شامل تھا۔

اسلام آباد کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے پشتون تحفظ موومنٹ کے مرکزی رہنماؤں اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر کابل جانے سے روکا ہے۔

ذرائع کے مطابق علی وزیر اور محسن داوڑ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کی صدارتی تقریب میں شرکت کیلئے افغانستان کے دارالحکومت کابل جارہے تھے۔

ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ایم این ایز علی وزیر اور ایم این اے محسن داوڑ کا نام واچ لسٹ میں شامل تھا اور انہیں ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونےکے الزام پر روکا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے ایم این اے علی وزیر اور ایم این اے محسن داوڑ کا بیان ریکارڈ کرکے انہیں گھر واپس جانے کی اجازت دے دی۔

محسن داوڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ انھیں فوج کے ایما پر باہر جانے سے روکا گیا ہے۔

’ہم (ایئرپورٹ سے) واپس جا رہے ہیں کیونکہ ہمیں کابل جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایف آئی اے نے ہمیں واضح طور پر بتایا کہ فوج نے ہمیں ملک چھوڑنے سے روک دیا ہے۔ پاکستان میں منتخب پشتون ایم این ایز کو ایس صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں منتخب پشتون عوامی نمائندوں کی قسمت یہی ہے۔

محسن داوڑ کے مطابق انھیں بہت عرصہ قبل متعلقہ حکام کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ ان کا نام ای سی ایل پر ہے۔ ان کے مطابق بنوں جلسے کے بعد یہ مقدمہ قائم ہوا تھا جو بعد میں ختم بھی ہو گیا تھا لیکن نام ابھی تک ای سی ایل سے نہیں ہٹایا گیا۔

ائیرپورٹ سے محسن داوڑ نے اپنے ساتھی ایم این اے علی وزیر کے ساتھ کھڑے ہو کر پشتو زبان میں ایک ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کرایا تھا۔ اس ویڈیو میں وہ یہ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری کے طور پر سلوک کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں