تبلیغی جماعت کی تباہ کاریاں جاری، جماعت کا سربراہ کررونا وائرس سے جاں بحق

سری نگر (ڈیلی اردو) تبلیغی جماعت کی عالمی سطح پر تباہ کاریاں مسلسل جاری ہیں۔ ملائیشیا، پاکستان اور فلسطین کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھی تبلیغی جماعت کی لاپرواہی اور ہٹ دھرمی سے سینکڑوں متاثر جبکہ جماعت کا سربراہ بھی چل بسا۔ مقامی پولیس کی جانب سے تبلیغی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن مساجد کی ناکہ بندی کے ساتھ ساتھ متعدد گرفتار یاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

محمد اشرف کی عمر 65 سال ہے۔ وہ تبلیغی جماعت کا علاقائی سربراہ ہے۔ دو ہفتے قبل اس نے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی، واپس آ کر تبلیغی جماعت کی ٹیمیں تشکیل دے کر علاقہ میں اسلام کی تبلیغ کے لیے روانہ کر دیں۔

محمد اشرف کے ساتھ رابطے میں آنے والے 11 اور اراکین بھی وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ جبکہ تبلیغی جماعت کی باقی تمام ٹیموں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے کررونا وائرس کے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں ۔جن کی رپورٹ جلد ملنے کا امکان ہے۔

قبل ازیں یہ تمام علاقہ کررونا وائرس سے مکمل پاک اور محفوظ تھا لیکن تشویشناک صورتحال یہ ہے کہ اب تمام علاقہ میں کررونا وائرس کہاں کہاں تک پھیل چکا ہے حکومت کی طرف سے اس کی تحقیق جاری ہے۔

اس وقت تک حکومت 5 ہزار 763 لوگوں کو شناخت کر کے قرنطینہ میں منتقل کر چکی ہے اور تمام انڈر ابزرویشن ہیں۔

یہ واقعات مقبوضہ کشمیر کے ہیں جہاں مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے گزشتہ ماہ پابندیاں نرم کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

بھارتی مقبوضہ کشمیر کی تبلیغی جماعت کے سربراہ محمد اشرف نے پابندیوں کی نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک تبلیغی اجتماع میں شرکت کی تھی جسے بھارتی حکام نے ایک روز بعد ہی منتشر کر دیا تھا۔

محمد اشرف اجتماع میں وائرس سے متاثر ہو کر مقبوضہ کشمیر واپس آیا اور تبلیغی ٹیمیں تشکیل دینے میں مصروف ہوگیا۔ محمد اشرف طبعیت خراب ہونے پر صورہ میڈیکل انسٹیٹوٹ سری نگر علاج کیلئے پہنچا مگر تب تک دیر ہوچکی تھی۔کررونا وائرس نے اس کی جان لے لی۔

مقبوضہ وادی میں کررونا وائرس پھیلنے اور جموں سے بھی سترہ (17) کیس رپورٹ ہونے پر مقبوضہ وادی کے پولیس حکام نے تمام تبلیغیوں کو گرفتار کر لیا ہے اور بھارت بھر میں انکی نقل و حمل اور مساجد پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ دنیا بھر میں کررونا وائرس سے دوسرا بڑا سانحہ اگلے دو ہفتوں میں بھارت اور پاکستان میں ہونے جا رہا ہے جہاں حکومتی پابندیاں موثر نہیں ہیں اور مذہبی رجعت پسندوں کی وجہ سے وائرس اندر ہی اندر تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔

کورونا وائرس نے دنیا کے 198ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے اب تک 25 ہزار 239 سے زائد افراد ہلاک اور 5 لاکھ 56 ہزار 291 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ کورونا وائرس سے متاثرہ ایک لاکھ 28 ہزار 717 افراد صحت یات ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں