برکینا فاسو: سیکورٹی فورسز نے زیر حراست 31 افراد کو گولیاں مار کر قتل کردیا

اواگادوگو (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم “ہیومن رائٹس واچ” نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ افریقا کے ملک برکینا فاسو میں سیکورٹی فورسز نے زیر حراست 31 نہتے افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ تنظیم کے مطابق یہ واقعہ 9 اپریل کو ملک کے شمالی شہر دجیبو میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے نام پر وحشیانہ کارروائی کے دوران پیش آیا۔ دجیبو شہر دارالحکومت واگاڈیگو سے 200 کلو میٹر شمال میں واقع ہے۔

https://twitter.com/AFPAfrica/status/1252181899268718593?s=19

ہیومن رائٹس واچ میں مغربی افریقا ریجن کی ڈائریکٹر کورین دوفکا نے ایک بیان میں بتایا کہ مذکورہ کارروائی کو جنگی جرم شمار کیا جا سکتا ہے۔ تنظیم نے برکینا فاسو کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قتل کی اس وحشیانہ کارروائی کی فوری اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کریں اور قصور وار افراد کو ان کے منصبوں سے قطع نظر احتساب کے کٹہرے میں لائیں۔

ہیومن رائٹس واچ اور برکینا فاسو میں سول سوسائٹیز ایک سے زیادہ مرتبہ مقامی آبادی کے خلاف سیکورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کر چکی ہیں۔ غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق ان کارروائیوں میں سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

برکینا فاسو میں 2015 سے اس کے پڑوسی ممالک مالی اور نائیجر کی طرح تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات دیکھے جا رہے ہیں۔ ان واقعات کے ذمے دار شدت پسند گروپ ہیں۔ اس کے علاوہ اندرونی قبائلی تنازعات کا بھی ان واقعات میں بڑا ہاتھ ہے۔ اب تک پرتشدد واقعات میں 800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 8.6 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں