نماز تراویح میں احتیاطی تدابیر نظر انداز کرنے پر جمعیت اہلِ حدیث کے سربراہ پر مقدمہ درج

لاہور (ڈیلی اردو) رمضان المبارک میں نماز تراویح میں احتیاطی تدابیر نظر انداز کرنے پر جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے سربراہ پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مسجد میں نماز تراویح کے دوران حکومت کی جانب سے طے کردہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے پر جمعیت اہلِ حدیث کے رہنما علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، لارنس روڈ لاہور پر واقع ایک مسجد میں گزشتہ روز نماز تراویح کے دوران علمائے کرام کی جانب سے 20 نکاتی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس پر علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کے خلاف تھانہ سول لائنز میں رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ طے کردہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی گئی اور 3 سے ساڑھے 300 نمازی کندھے سے کندھا ملا کر اور فاصلے کو نظر انداز کرکے نماز ادا کررہے تھے۔نماز کی ادائیگی کے بعد 150 افراد کو اجتماع کی شکل میں بٹھا کر درس بھی دیا گیا۔ مقدمہ درج ہونے کے باوجود مسجد میں دوسری نماز تروایح میں بھی طے کردہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی جاری رہی۔

خیال رہے کہ حکومت اور علمائے کرام کے درمیان رمضان المبارک میں مساجد کھولنے اور عبادات کیلئے 20 نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے تحت 50 سال سے زائد عمر والے افراد، بچے اور بیمار لوگ گھر میں ہی نماز ادا کریں گے جبکہ نمازیوں کے درمیان کم سے کم 6 فٹ کا فیصلہ ضروری ہوگا۔ ڈاکٹرز نے بھی حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور علمائے کرام سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان میں کورونا وائرس بے قابو ہوگیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس سے مزید 12 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 269 ہوگئی ہے، مزید نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 12723 تک جا پہنچی۔ لاہور میں مہلک وائرس مزید 3 افراد کی زندگیاں نگل گیا، جس کے بعد لاہور میں وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 36 ہوگئی، ایک ہی روز میں 214 نئے مریض وائرس میں مبتلا ہوگئے، 42 روز میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1187 ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں