پاراچنار: کرم میں تنازعات کو فرقہ ورانہ رنگ دیا جا رہا ہے، صدائے مظلومین

پاراچنار (محمد صادق) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ طویل عرصے سے علاقے میں جائیداد اور دیگر تنازعات کو فرقہ ورانہ رنگ دیا جاتا ہے جس سے ملک و قوم کی بدنامی ہورہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدائے مظلومین کے رہنماؤں اور دیگر مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے عہدیداروں شبیر ساجدی، علامہ مزمل حسین، شفیق طوری، زاہد حسین، علامہ باقر حیدری نے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں سے ضلع کرم میں جائیداد، پانی، پہاڑ اور دیگر چھوٹے چھوٹے مسائل پر ہونے والے تنازعات کو فرقہ ورانہ رنگ دیا جاتا ہے جس سے پاراچنار سمیت پورے ملک کی بدنامی ہورہی ہے اور قیمتی جانوں کا ضیاع بھی ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی اور ذاتی مفاد کی وجہ سے مسائل میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ تمام زمینی تنازعات کو کاغذات مال کی روشنی میں حل کئے جائیں۔

ضلع کرم میں دیر پا امن قائم رہ سکیں کیونکہ ضم شدہ اضلاع میں سے صرف ضلع کرم ریونیو ریکارڈ انگریز دور سے موجود ہے۔

رہنماؤں نے علاقہ شورکی میں مسجد و امام بارگاہ کو بم سے منہدم کرنے کے واقعے میں ملوث مجرمان کو بے نقاب کرنے اور ضلع اورکزئی میں میاں انور بزرگوار کا مزار جلد زائرین کیلئے کھولنے کا مطالبہ کیا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ دیگر حکام نے ضلع کرم کے مسائل کیلئے سنجیدہ اقدامات نہ اٹھائے تو ہم احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں