قومی اسمبلی میں حضرت فاطمہ الزہرا کی حرمت کے تحفظ بارے قرارداد متفقہ منظور

اسلام آباد (ش ح ط) قومی اسمبلی نے حرمت حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا کے حوالے سے قرارداد متفقہ منظور کرلی گئی ہے، قرارداد میں سیدہ فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا کی شان میں گستاخی کرنے والے سکالر اشرف جلالی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں حکومت و اپوزیشن کی جانب سے متفقہ قرارداد پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے پیش کی۔ شگفتہ جمانی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر پارلیمانی امور اور وزیر مذہبی امور سمیت حکومت و اپوزیشن کی شکر گزار ہوں جنہوں نے بھرپور حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ رب العالمین ہماری یہ چھوٹی سی کاوش قبول فرمائے۔ انہوں نے کہاکہ یہ معزز ایوان، مخدومہ کائنات، سیدہ، طاہرہ، عابدہ، صدیقہ، دختر رسول اللہ ختم النبین، زوجہ علی المرتضی اور ام حسن و الحسین کی بارگاہ میں کروڑہا سلام پیش کرتاہے۔ حضرت فاطمتہ الزہرا (س) کی شان میں احادیث نبوی اور آیات قرآنی ہیں اہلبیت اور حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا کی پاکیزگی کیلئے آیت تطہیر نازل ہوئی اہلبیت سے متعلق حدیث کساء منسوب ہے سیدہ طاہرہ، ام ابیہا کے حوالے سے ایک مذہبی سکالر نے سوشل میڈیا پر توہین کی ہے یہ ایوان اس مذہبی سکالرز کے ان توہین آمیز الفاظ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اس سے پوری امت کی دل آزاری تصور کرتا ہے، صحابہ کرام اہل بیت، ازدواج مطہرات اور برگزیدہ ہستیوں کی بارگارہ میں اشارہ، کنایتاً، تحریراً و تقریراً کسی بھی انداز میں بے ادبی و گستاخی قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے اور اسے اسلامی تعلیمات کے منافی، قومی بیانیہ پیغام پاکستان کے متففہ اعلامیہ و فتویٰ کی خلاف ورزی کا سنگین جرم قرار دیتے ہوئے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جانا ناگزیر ہیں اس کے لیے موجودہ قوانین پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ ان قوانین میں ترمیم لاکر انہیں مزید سخت و موثر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ توہین و اہانت کا دروازہ مکمل طور پر بند ہوسکے، شگفتہ جمانی نے کہا کہ رب کریم نے ہمیں مسلمان پیدا کیا اور پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی امت میں سے پیدا کیا، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم اللہ اس کے رسول و اہلبیت سے دلی محبت کرتے ہیں ہماری جانیں ہمارے ماں، باپ، اولادیں پوری دنیا میرے بنی حضرت محمدﷺ ان کی اولاد پر قربان ہیں، انہوں نے کہا کہ علی محمد اور نور قادری صاحب کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور تمام ممبران کا شکر گذار ہوںجس نے اس قرارداد پر دستخظ کیے، بی بی فاطمہ جنت میں خواتین کی سردار ہیں ان کے بچے جوانوں کے سردار ہیں کسی کو گستاخی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جس نےیہ غلطی کی ہے اس پر توہین کے قوانین کااطلاق ہونا چاہیے۔ اس شخص کے خلاف 73ء کے آئین کے تحت کارروائی کی جائے ایک مذہبی سکالرز کی توہین آمیز الفاظ سے پوری امہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اس طرح کے شیطان صفت انسان اس ملک میں فرقہ واریت کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت ترین کارروائی کی جائے۔ حضور اکرم خاتم النبیین، اہلبیت علیہ السّلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور بزرگان کا احترام لازم ہے۔ قومی اسمبلی نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پیش کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے قواعد معطل کئے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں