ایتھوپیا میں پرتشدد مظاہرے، 166 افراد ہلاک

ادیس ابابا (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) افریقی ملک ایتھوپیا میں ایک مقبول گلوکار ھاشالو ھونڈیسا کی ہلاکت کے واقعے بعد دارالحکومت ادیس ابابا میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں اب تک 166 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ایتھوپیا کے دارالحکومت پر چار روز سے ایک مسلح مافیا کا راج ہے جب کہ حکومت نے فوج بھی تعینات کی ہے۔ ملک میں کشیدگی کے بعد صدر آبی احمد کی حکومت میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت میں پرتشدد مظاہرے اس وقت پھوٹ پڑے جب ادیس ابابا میں ھاشالو ھوندیسا نامی ایک موسیقار کو قاتلانہ حملے میں ہلاک کردیا گیا۔

پرتشدد احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے حکومتی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔ ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت الاورومو کے مطابق پولیس نے نہتے مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

ایک احتجاجی لیڈر ایشیتو الیمو نے خبر رساں ادارے رائیٹرز کو بتایا کہ پولیس کے جانب سے طاقت کے استعمال پوری قوم سخت غصے میں ہے۔ دارالحکومت میں ہرطرف تباہی پھیلی ہوئی ہے اور بڑی تعداد میں گاڑیوں اور دیگر املاک کو آگ لگا دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں