‏پاراچنار: طوری بنگش قبائلی عمائدین اور علماء کرام کا مشترکہ جرگہ، مقدمات خارج کرنیکا مطالبہ

پاراچنار (محمد صادق) قبائلی ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹرز پاراچنار میں طوری بنگش قبائل کے عمائدین اور علماء کا مشترکہ جرگہ منعقد ہوا جس میں جائیداد کے تنازعے کے علاقے کے غیر یقینی صورتحال اور قبائیلی عمائیدین کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے سمیت اہم مسائل پر بات چیت کی گئی۔

پاراچنار کے مرکزی امام بارگاہ میں ہنگامی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے خطیب جامع مسجد پاراچنار علامہ شیخ فدا حسین مظاہری، سیکرٹری انجمن حسینیہ حاجی سردار حسین، قومی مشران و جوانان، مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور سیاسی راہنماوں نے کہا طوری قبائل محب وطن ہیں اور انہوں نے روز ازل سے ہی پاکستان کی دفاع اور استحکام کیلئے بیش بہا قربانیاں پیش کی ہیں، سیکیورٹی فورسز اور حکومت کا ساتھ دیا ہے لیکن اس کے باوجود طوری بنگش قبائیل کے نہ صرف مسائل حل نہیں کئے جارہے ہیں بلکہ ان کے لئے نت نئے مسائیل پیدا کئے جارہے ہیں۔

رہنماؤں نے گزشتہ دنوں بالش خیل کے شاملاتی اراضی دو قبائل کے مابین جھڑپوں کے بعد قبائیلی عمائیدین کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے اور ان کی گرفتاری کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور مقدمات فوری طور خارج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

راہنماوں نے کہا کہ چھاپے بند کر کے حالات کو کشیدہ ہونے سے بچائیں۔

واضح رہے کہ بالش خیل میں دو قبائیل کے مابین جھڑپوں کے بعد پاراچنار کے پانچ اہم شخصیات پر پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے اور گزشتہ روز ان کی گرفتاری کیلئے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپے مارے جس پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور اس واقعے کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا۔

عوام کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے یکطرفہ کارروائی کی ہے جو کہ ظلم اور ناانصافی ہے۔

دوسری جانب مشران کا ایک نمائندہ وفد حکومتی اعلی عہدیداروں سے علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے حوالے سے گفت و شنید کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں