اقوام متحدہ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کا قتل بین الاقوامی قوانین کیخلاف ورزی قرار دیدیا

تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تفتیش کاروں نے امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور 9 دیگر ساتھیوں کی ہلاکت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ماورائے عدالت، غیر قانونی یا صوابدیدی سزائے موت پر عمل درآمد کی نمائندہ خصوصی ایگنس کالمارڈ نے کہا کہ امریکہ سلیمانی کے قافلے پر کارروائی کا جواز پیش کرنے یا حملے کے لیے مناسب ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔

کالمارڈ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اس حملے میں اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی گئی اور مسلح ڈرونوں کے ذریعے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور اسلحے کے لیے ضوابط طے کرنے کے لیے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔

آزاد تفتیش کار کالمارڈ نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈرون کے استعمال کی بات کی جاتی ہے تو دنیا ایک نازک وقت مقام پر ہے۔ سلامتی کونسل عملی طور پر موجود نہیں، عالمی برادری کی اپنی مرضی تھی یا نہیں لیکن یہ بڑی حد تک خاموش ہے۔

کالمارڈ ہیومن رائٹس کونسل کے سامنے اپنی گزارشات پیش کرنے والی ہیں جس سے ممبر ممالک کو اس بات پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملے گا کہ وہ کیا کارروائی کرے گی، امریکہ اس فورم کا رکن نہیں ہے اور اس نے دو سال پہلے ہی استعفیٰ دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں