اسرائیل کا حزب اللہ کیجانب سے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ

یروشلم (ڈیلی اردو/بی بی سی) اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی فوج نے اپنے علاقے میں داخل ہونے والے حزب اللہ کے جنگجوؤں پر فائرنگ کر کے دراندزای کی کوشش کو ناکام بنایا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نے اسے ’سکیورٹی کا ایک سنگین واقع‘ قرار دیا ہے۔

اسرائیل کی فوج (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ چار جنگجو اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں شامل علاقے کوہ دوآ سے اسرائیل کی سرحد میں داخل ہوئے۔

ان چار جنگجووں سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔ دوسری طرف آئی ڈی ایف کے مطابق اسرائیل کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

اس علاقے میں شام میں مبینہ طور پر اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک کارکن کی ہلاکت کے بعد سے صورتحال کشیدہ ہے۔

اسرائیل جس نے گذشتہ پیر کی صبح ہونے والے اس فضائی حملے کی نہ تو تصدیق کی تھی نہ تردید، لیکن اس نے حزب اللہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ کسی جوابی کارروائی سے باز رہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں نامعلوم فوجی ذارئع کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ حزب اللہ اسرائیل کی دفاعی افواج پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

ان فوجی ذرائع کا کہنا ہے اسرائیلی افواج حزب اللہ کے جنگجوؤں پر نظر رکھے ہوئے تھیں اور انہوں نے ان پر اس وقت فائر کھول دیا جب وہ اسرائیل کی سرحد ‘بلیو لائن’ کے اندر داخل ہو رہے تھے۔ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد کو اقوام متحدہ کی جانب سے بلیو لائن کا نام دیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی افواج نے ان کی طرف سے ٹینکوں اور توپ خانے سے بھی بمباری کی۔ لبنان کی طرف سے کسی جانی نقصان ہونے کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔

اس جھڑپ سے تھوڑی دیر قبل اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ لبنان کی جانب سے اسرائیل پر کسی بھی حملے کا ذمہ دار لبنان اور حزب اللہ دونوں کو ٹھہرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کی افواج کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

‘ہم اسرائیل کے دفاع کے لیے تمام میدانوں میں چوکس ہیں، چاہے وہ ہماری سرحدوں کے قریب ہوں یا وہ ان سے کہیں دور۔’

حزب اللہ جو ایک مسلح تنظیم ہے اور جسے اسرائیل کے دیرینہ دشمن ملک ایران کی مکمل مالی معاونت حاصل ہے، وہ لبنان کی فوج کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط عسکری قوت ہے۔ یہ تنظیم لبنان کے جنوبی علاقوں میں زیادہ متحرک ہے اور اپنے سیاسی اتحادیوں کے ساتھ لبنان کی حکومت میں بھی کافی اثر و رسوخ رکھتی ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں اور ان کے درمیان سنہ 2006 میں اس وقت ایک ماہ طویل جنگ بھی ہوئی تھی جب حزب اللہ نے آٹھ اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا اور دو کو اغوا کر کے لے گئے تھے۔

اس لڑائی میں لبنان میں 1191 افراد جن میں اکثریت شہریوں کی تھی، ہلاک ہو گئے تھے جبکہ اسرائیل میں 121 فوجی اور 44 شہری مار گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں