پاراچنار: آرمی پر پتھراؤ کی ویڈیو شیئر کرنے پر صحافی ‎ابرار حسین سمیت دو افراد گرفتار

پشاور (نمائندہ ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے مرکزی شہر پاراچنار میں پولیس نے مقامی صحافی سمیت افراد کو گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چار روز قبل پاراچنار کے طوری مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے کے بعد آرمی پر پتھراؤ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر مقامی صحافی ‎ابرار حسین اور نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے طالبعلم ‎سید محمد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ فوج پر پتھراؤ کرنے والے افراد کا تعلق حساس ادارے سے تھا۔ ویڈیو سے حساس ادارے کے اہلکاروں کی شناخت ظاہر ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کو پاراچنار جیل بھیج دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 23 جولائی ہونے والے دھماکے میں 20 افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اطراف میں موجود گاڑیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

دھماکے کے بعد شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے دھماکے کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے سامنے مین روڈ بند کرکے دھرنا بھی دیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سماجی رہنما زاہد حسین اور شفیق حسین مطہری نے کہا کہ بار بار پاراچنار شہر دھماکے ہورہے ہیں جس کے بعد ہم احتجاج کرتے ہیں اور دھرنے دیتے ہیں اور ہماری زندگی دھماکوں دھرنوں اور احتجاج میں گزر رہی ہے، کیا دھماکے روکنا انتظامیہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری نہیں۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ شہر میں دھماکے روکنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔

اس سے قبل 22 جون کو بھی پاراچنار کے عیدگاہ مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں