اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملہ کے بعد بھارتی قیادت اور ذرائع ابلاغ کی طرف سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا اور بدلہ لینے کی دھمکیوں کے بعد کنٹرول لائن پر پاک فوج کو چوکس کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل رکن ممالک کے سفیروں کو دفتر خارجہ مدعو کرکے انھیں پوری صورتحال پر بریف کیا۔
سیکریٹری خارجہ نے اپنی بریفنگ میں بھارتی الزامات اور پراپیگنڈا کو یکسر مستردکرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ وہ کسی بھی واقعہ کا فوری طورپر بغیر تحقیق کیے الزام پاکستان پر عائد کردیتا ہے۔
پلواما میں حملہ کے بعد بھارت کے تفتیش کار ابھی وقوعہ پر بھی نہ پہنچے تھے کہ الزام پاکستان پر لگا دیا گیا۔
سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے بارے میں ہمیشہ تعمیری سوچ اپنائی ہے ۔کرتار پور راہداری پر مذاکرات کیلیے بھارت سے رابطہ اس کا واضح ثبوت ہے۔
انھوں نے بتایا کہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے سے نقصان ہی ہوسکتا ہے۔پاکستان نے مقبوضہ وادی میں کشیدگی کو ہوا دینے کی اس کوشش کی مذمت کی ہے۔دریں اثنا گزشتہ روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بھی دفتر خارجہ طلب کرکے الزام تراشی پر احتجاج کیا گیا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر میں مقامی نوجوان نے بھارتی فوجی کانوائے پر خودکش کار حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد اہلکار مارے گئے تھے اور متعدد زخمی ہوگئے ہوئے۔