نابلس (ڈیلی اردو) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں اتوار کے روز ایک اسرائیلی فوجی نے نہتے فلسطینی لڑکے کو ہسپتال کے باہر بے دردی کے ساتھ تشدد کرتے ہوئے ہلاک کردیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجی اہلکار نے 18 سالہ فلسطینی عامر عبدالرحیم صنوبر کو اس کی گاڑی سے اتارا اور اس کی گردن پر بندوق کے بٹ مارے، جس کے نتیجے میں وہ موقعے پر دم توڑ گیا۔
وزارة الصحة: المعاينة الأولية من قبل الأطباء في مجمع فلسطين الطبي أظهرت تعرض الشهيد عامر عبد الرحيم صنوبر (18 عامًا) من يتما جنوب نابلس لضرب مبرح على رقبته، حيث وصل الشهيد للمجمع الساعة الثالثة فجراً، وكانت علامات عنف وضرب بادية على رقبته من الخلف pic.twitter.com/3YUEbBdaZ8
— المركز الفلسطيني للإعلام (@PalinfoAr) October 25, 2020
یہ واقعہ رام اللہ اور نابلس کے درمیان ترمسعیا کے مقام پر پیش آیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے صنوبر کی گاڑی روکی اور بغیر کسی وجہ کے اسے گھیسٹ کر باہر نکالا۔ اس کے بعد اس پر وحشیانہ تشدد شروع کردیا گیا۔ اسرائیلی فوجی نے اس کی گردن پر بندوق کے بٹ مارے جس کے نتیجے میں وہ بے ہوش ہوگیا۔ اسے قریب ہی فلسطین میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ صنوبر کے جسم اور گردن پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔ اسے بے دردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا۔