جو بائیڈن امریکا کے صدر اور کاملا ہیرس نائب صدر منتخب

واشنگٹن (ڈیلی اردو) غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ریاست پینسلوینیا میں کامیابی کے بعد جو بائیڈن کو مزید 20 الیکٹورل ووٹ مل گئے ہیں جس کے بعد اُن کے الیکٹورل ووٹس کی تعداد 273 ہو گئی ہے۔ امریکہ میں صدر منتخب ہونے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔

ریاست پنسلوانیا اور نیواڈا کے نتائج آنے کے بعد ڈیموکریٹک امیدوار 77 سالہ جوبائیڈن نے مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس سے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے جس کے بعد ٹرمپ عہدہ صدارت کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریاست پنسلوانیا اور نیواڈا میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر بالترتیب 20 اور 6 الیکٹورل ووٹس اپنے نام کیے جس کے ساتھ ہی انہوں نے صدر بننے کیلئے مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس کا ہندسہ عبور کرلیا۔

امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے اپنی فتح پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

جو بائیڈن نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’امریکہ میں مشکور ہوں کہ آپ نے مجھے ہمارے عظیم وطن کی سربراہی کرنے کے لیے منتخب کیا، اس سے آگے کا کام مشکل ہو گا مگر میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں تمام امریکیوں کا صدر ہوں گا، چاہیے آپ نے مجھے ووٹ دیا یا نہیں، میں آپ کے اعتماد کا پاس رکھوں گا۔‘

https://twitter.com/JoeBiden/status/1325118992785223682?s=19

امریکہ کے صدارتی انتخاب کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق جو بائیڈن کے امریکہ کا 46 واں صدر منتخب ہونے کے ساتھ ہی ان کی رننگ میٹ اور ڈیموکریٹ سینیٹر کاملا ہیرس امریکی تاریخ کی پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہو گئی ہیں۔

کاملا نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے والی امریکہ کی تاریخ کی پہلی غیر سفید فام شخصیت ہوں گی۔ ان کے والد کا تعلق جمیکا اور والدہ کا بھارت سے تھا جو ترکِ وطن کر کے امریکہ آئے تھے۔

امریکہ کے بیشتر ذرائع ابلاغ کی جانب سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج میں جو بائیڈن کی فتح کے اعلان کے بعد کاملا ہیرس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹوئٹ کی ہے جس میں وہ جو بائیڈن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کر رہی ہیں۔

کاملا ہیرس جو بائیڈن سے کہتی ہیں کہ “جو! ہم نے یہ کر دکھایا۔ آپ امریکہ کے اگلے صدر ہوں گے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں