تہران: ایرانی حکام نے روز دیا ہے کہ جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے یورپ باتوں کے بجائے عملی اقدامات کرے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ڈیل کو بچانے کے لیے ایران نے یورپی ممالک کو موثر کردار ادا کرنے پر زور دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اب لوگوں کا جوہری ڈیل سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے، یورپ کی جانب سے اچھے بیانات دیے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔
جواد ظریف نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، خیال رہے کہ دو روز قبل پینس نے ایران پر ایک نئے ہولوکاسٹ کی تیاری کا الزام عائد کیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ امریکی نائب صدر کی طرف سے عائد کردہ الزامات لاعلمی پر مبنی اور خطرناک ہیں۔
ایرانی وزریرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران جوہری میزائل تیار نہیں کررہا، ہم عالمی قوانین کی مکمل پاسداری کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز ایران کے شہر زاہدان میں پاسداران انقلاب کی بس کو خود کش بمبار نے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد اہلکار شہید اور 20 کے زخمی ہو گئے تھے۔
بعد ازاں ایرانی صدر حسن روحانی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس حملے میں امریکا اور اسرائیل براہِ راست ملوث ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ حملہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ امریکا اور اسرائیل ایران میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، اپنے دفاع کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے۔