مولانا اجمل قادری کا نواز شریف دور میں اسرائیل کا خفیہ دورہ

لاہور (ڈیلی اردو) جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا اجمل قادری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 1998 میں نواز شریف کے دور حکومت میں اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔ ان کے وفد میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم سمیت دیگر لوگ شامل تھے۔

نواز شریف دور میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے مولانا اجمل قادری نے سوشل میڈیا پر اپنے اس دورے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں انہیں اس وقت کے فلسطینی صدر یاسر عرفات کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک تصویر میں وہ قبۃ الصخرا کے قریب نظر آرہے ہیں جبکہ ایک تصویر میں وہ کسی کانفرنس میں شریک ہیں۔

نجی ٹی وی سما نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا اجمل قادری نے دعوٰی کیا کہ جب وہ اسرائیل جا رہے تھے تو وزارت خارجہ کے لوگوں کے علم میں یہ بات تھی اور انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کیا۔ اس وقت وزیر خارجہ سرتاج عزیز تھے انہیں بھی بتایا گیا ہوگا کہ ہم اسرائیل جا رہے تھے۔

مولانا اجمل قادری کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سے اردن اور پھر وہاں سے مغربی کنارہ کراس کرکے غزہ گئے۔ وہ دو دن یاسر عرفات کے مہمان رہے اور اس کے بعد اسرائیلی دارالحکومت یروشلم کے ایک ہوٹل میں چار راتیں گزاریں، انہیں وہاں صدارتی سوئیٹ دیا گیا تھا۔

مولانا اجمل قادری نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ وفد میں جو لوگ شامل تھے ان میں سے بعض لوگوں کا انتقال ہوگیا ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم بھی وفد میں شامل تھے جبکہ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری سعید مہدی اسرائیل میں اہم ملاقاتیں طے کرتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں