کرک میں مندر جلانے کا واقعہ: 18 پولیس اہلکار نوکری سے برخاست، 54 کی سروس ضبط

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مندر جلانے کے واقعے میں غفلت برتنے پر 18 پولیس اہلکار نوکری سے فارغ کر دیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کرک کے ٹیری مندر واقعے میں آئی جی خیبرپختونخوا کے حکم پر غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی گئی اور انکوائری ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں 18 پولیس اہلکار برطرف اور 54 اہلکاروں کی ایک سالہ سروس ضبط کرلی گئی۔

برطرف اہلکاروں میں سابقہ ایس ایچ او رحمت اللہ، ایک اے ایس آئی، ہیڈ کانسٹیبل سمیت دیگر 15 سپاہی شامل ہیں جبکہ جن 54 پولیس اہلکاروں کی ایک سالہ سروس ضبط کی گئی ان میں سب انسپکٹر، اے ایس آئی ہیڈ کانسٹیبل اور سپاہی شامل ہیں۔

قائمقام ڈی پی او ظاہر شاہ نے مزکورہ اہلکاروں کی برطرفی اور تنزلی کی تصدیق کی اور کہا کہ غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب اہلکاروں کی پولیس فورس میں کوئی جگہ نہیں۔

واضح رہے کہ سابقہ ڈی ایس پی بانڈہ بھی مزکورہ واقعہ میں معطل ہے اور آن کیخلاف بھی انکوائری جاری ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں 30 دسمبر کو ہجوم نے مندر جلا دیا تھا جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعےکا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

واقعے پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے بھی نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اور سیکریٹری خیبر پختونخوا سے جواب طلب کیا تھا۔

پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث 350 سے زائد افراد کے خلاف مندر جلانے اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کرکے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں