چین: سنکیانگ نے سابق عہدیدار کے علیحدگی، دہشتگری کے جرائم کا پردہ چاک کردیا

ارمچی(شِنہوا/ڈیلی اردو) چین کے شمال مغرب میں واقع سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقہ کے عدالتی حکام نے سابق سرکاری عہدیدار شیرزات باؤدون کے جرائم کا پردہ چاک کردیا ہے جنہوں نے دہشت گرد گروہ کے ساتھ مل کر سازش کی اور ایک عہدیدار کی شناخت کے تحت علیحدگی کی سرگرمیاں منعقد کیں۔

سنکیانگ کی اعلیٰ عوامی عدالت کے نائب صدر وانگ لانگ ٹاؤ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شیرزات باؤدون 1966 میں ہوتان پریفیکچر کی کاؤنٹی لاؤ پھو میں پیدا ہوئے جو کہ ہوتان کی مویو کاؤنٹی کے عوامی تحفظ بیورو کے سابق سربراہ تھے اور سنکیانگ علاقائی محکمہ برائے انصاف کے سابق سربراہ تھے۔

عدالت کو معلوم ہوا کہ شیرزات باؤدون اقوام متحدہ کی دہشت گرد گروہ کی فہرست میں شامل مشرقی ترکستان اسلامی تحریک (ای ٹی آئی ایم) کے ساتھ منسلک ہوئے، علیحدگی پسندوں اور مذہبی انتہا پسندوں کو مدد کی پیشکش کی اور غیرملکی علیحدگی پسند طاقتوں کے ساتھ تعاون کیا۔

مئی 2003 میں مویو کے عوامی تحفظ بیورو کے سربراہ کے طور پر انہوں نے مشرقی ترکستان اسلامی تحریک کے کلیدی رکن طاہر عباس سے ملاقات کی جو کہ بیرون ملک سے قومی آزادی کامنصوبہ بنانے واپس مویو آئے، شیرزات باؤدون نے ملاقات میں ان سے وعدہ کیا کہ وہ ان کی مدد کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

شیرزات باؤدون نے دوسروں کو مشرقی ترکستان اسلامی تحریک میں شامل ہونے پر اکسایا اور مشرقی ترکستان اسلامی تحریک کو 12لاکھ یوآن (تقریباً 1 لاکھ 83 ہزار 230 امریکی ڈالرز) اور رشوت سے حاصل کی گئی املاک فراہم کیں۔ انہوں نے کل 1 کروڑ 11 لاکھ 20 ہزار یوآن کی رشوت وصول کی۔

شیرزات باؤدون کو “ملک کو تقسیم” کرنے پر سزا دی گئی۔

عدالت نے کہا کہ انہوں نے دشمن کو خامیاں بتانے، غیرملکی طاقتوں کو غیرقانونی طور پر معلومات فراہم کرنے، ایک دہشت گرد گروہ میں شرکت کرنے اور دہشت گرد سرگرمیوں کو امداد دینے جیسے جرائم بھی کئے۔ انہوں نے قانون پر عملدرآمد کرنے والے ادارے کمزور کرنے کیلئے بھی انتہا پسندی کو استعمال کیا، سماجی ترتیب کو بیزار کرنے کیلئے ہجوم اکٹھا کیا، رشوت لی اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

شیرزات باؤدون کو 2 سال کی موخر مدت کے بعد پھانسی دینے، تاحیات سیاسی حقوق سے محروم کرنے اور تمام املاک واپس لینے کا حکم دیا گیا تھا۔

انہوں نے جرم قبول کرلیا اور اس کیخلاف درخواست دائر نہیں کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں