تیونس: کشتی ڈوبنے سے ایک بچے سمیت 41 مہاجرین ہلاک

تیونس (ڈیلی اردو) تیونس کے ساحل میں کشتی ڈوبنے سے ایک بچے سمیت 41 مہاجرین ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کشتی میں سوار افراد اٹلی کے جزیرے پر جانے کے لیے تیونس کے ساحل کے ذریعے بحیرہ روم کو پار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ اس دوران ان کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 41 مہاجرین ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کشتی کے جنوب مشرقی تیونس میں ڈوبنے کی رپورٹس موصول ہوئیں جس پر بے حد افسوس ہوا۔

تیونس کے نیشنل کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ڈوب کر ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے اور تمام افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ نیشنل گارڈ نے واقعے میں تین افراد کو زندہ بچالیا۔

تیونس سول پروٹیکشن سروسز کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والی کشتی جمعرات کے روز تیونس کے ساحلی شہر سے روانہ ہوئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ بھی اسی شہر سے جانے والی کشتی میں سوار 39 مہاجرین بھی کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوئے تھے جب کہ اسی طرح ایک حادثہ گزشتہ سال جون میں پیش آیا تھا جس میں 60 افراد کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں