امریکی فوج کے انخلا کے بعد امریکی جنرل کی افغان فوج کے بارے میں تشویش

واشنگٹن (ڈیلی اردو/شِنہوا) امریکی مرکزی کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میک کینزی نے کہا ہے کہ انہیں آئندہ مہینوں میں امریکی فوجیوں کے اس ملک سے انخلا کے بعد افغان فوج کی اہلیت کے بارے میں تشویش ہے۔

میک کینزی نے سینیٹ کی مسلح افواج بارے سماعت کے دوران کہا کہ مجھے افغان فوج کی اس صلاحیت کے بارے میں پریشانی ہے کہ آیا وہ کئی برسوں سے حاصل ہو نے والی مدد کے بغیر ان علاقوں پر اپنا کنٹرول برقرار رکھ سکیں گے جواس وقت ان کے پاس ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ انخلا کے بعد افغان فوج کے کنٹرول رکھنے کی صلاحیت کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہیں، خاص طور پر انہیں ان طیاروں کی مدد کے خاتمے کے بعد افغان فضائیہ کی اڑان بھرنے کی اہلیت کے بارے میں فکر ہے۔

جنرل نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ امریکہ انخلا کے دوران امریکی فوجیوں کو تحفظ فرا ہم کرنے کے لئے خطے میں اضافی فوجی صلاحیتیں لائے گا۔

نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ میک کینزی نے پینٹاگون سے درخواست کی تھی کہ وہ افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے ساتھ ہی تحفظ کی فراہمی کے لئے ایک طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کریں۔

صدر جو بائیڈن نے گزشتہ بدھ کو افغانستان سے تمام امریکی اور نیٹو افواج کے گیارہ ستمبر سے قبل انخلا کا اعلان کیا تھا، یہ امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کا فیصلہ ہے۔

افغانستان میں تقریباً 3 ہزار 500 امریکی فوجی موجود ہیں اور اس ملک میں نیٹو کے لگ بھگ 7 ہزار فوجی امریکی رسد اور سکیورٹی مدد پر انحصار کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں