سری لنکا: خودکش حملوں کے الزام میں مسلمان رکن پارلیمنٹ بھائی سمیت گرفتار

کولمبو (بیورو رپورٹ) سری لنکا میں 2019 میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر ہونے والے خودکش دھماکوں کے الزام میں مسلمان رکن پارلیمنٹ رشاد بدیع الدین کو بھائی سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسلمان رہنما اور ان کے بھائی کو کولمبو میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔

سری لنکن پولیس نے مسلم رہنما اور رکن پارلیمنٹ رشاد بدیع الدین کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلمان رہنما کو پریوینشن آف ٹیررازم ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ رشاد بدیع الدین کے ایسٹر حملوں سے تعلق کے سائنسی شواہد موجود ہیں۔

Samaa TV
لائیو کوویڈ 19 انگلش تازہ ترین پاکستان لائف اسٹائل معیشت کھیل ٹیکنالوجی بلاگز ویڈیو ہیڈ لائنز

ایسٹر سنڈے دھماکے: سری لنکا میں مسلم رکن پارلیمنٹ گرفتار
SAMAA | Web desk
Posted: Apr 24, 2021 | Last Updated: 5 hours ago
Sri Lanka muslim leader
فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا میں 2019 میں ہونے والے ایسٹر سنڈے خودکش دھماکوں کی تحقیقات کے سلسلے میں پولیس نے رکن پارلیمنٹ اور مسلم رہنما کو گرفتار کر لیا۔

دو سال قبل ہونے والے ایسٹر سنڈے خودکش دھماکوں میں 279 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

غیرملکی خبر ایجنسی الجزیرہ کے مطابق پولیس ترجمان اجیتھ روہانا نے بتایا کہ خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے آل سیلون مککال پارٹی کے رہنما بیت الدین کو دہشت گردی کی روک تھام ایکٹ (پی ٹی اے) کے تحت ہفتے کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ بیت الدین اور انکے بھائی ریاض کو صبح کے وقت کولمبو میں انکی رہاشگاہ سے گرفتار کیا گیا۔

اجیتھ روہانا نے اپنے بیان میں بتایا کہ ”انہیں سائنسی شواہد کے بنیاد پر دہشت گردی کی روک تھام ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ انکے خودکش حملہ آوروں سے رابطے تھے”۔

واضح رہے کہ تین روز قبل سری لنکا کے رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ کارڈنل میلکم نے الزام لگایا تھا کہ سری لنکن حکومت نے تحقیقات روک دی ہیں جس کے بعد گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

ہوٹلز اور چرچز پر خودکش حملوں کے فوری بعد سری لنکن حکومت نے تقریباً 200 افراد کو حراست میں لیا تھا لیکن اب تک کسی پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

اگرچہ حراست میں رکھے گئے 200 میں سے کسی پر بھی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے، لیکن ان میں سے 16 مسلم افراد پر دسمبر 2018 میں بدھ مت کے مجسموں کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں منگل کے روز فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

خیال رہے سری لنکا میں 2019 میں ایسٹر کے موقع پر چرچ میں ہونے والے بم حملے میں 310 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ سری لنکا میں بدھ مذہب کو ماننے والوں کی اکثریت ہے اور بہت کم تعداد میں کیتھولک آباد ہیں لیکن مذہب نسل کے اعتبار سے متحد کرنے والی قوت ہے کیوں کہ وہاں آباد مسیحیوں میں تامل اور سنہالہ دونوں اقوام کے افراد شامل ہیں۔ سری لنکا میں مسلمان ملکی آبادی کا تقریباﹰ دس فیصد بنتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں