سپین: کینری جزائر کے قریب ایک کشتی سے 17 مہاجرین کی لاشیں برآمد

میڈرڈ (ڈیلی اردو) سپین کے کینری جزائر کے ایک جزیرہ ایل ہیرو کے قریب بہہ کر آنے والی ایک کشتی سے 17 مہاجرین کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ ایک خاتون سمیت 3 افراد کو بچا لیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق سپین کی مقامی ایمرجنسی سروسز نے گزشتہ روز بتایا کہ اس کے کوسٹ گارڈ نے کینری جزائر کے ساحل پر ایک کشتی میں 17 مہاجرین کو مردہ حالت میں پایا۔

یہ تمام مہاجرین افریقی ممالک کے رہنے والے تھے جبکہ 3 زندہ بچ جانے والے لوگوں میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہے جنہیں فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے جزیرہ ٹینریف کے ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

سپین کی مقامی ایمرجنسی سروسز کی ترجمان نے بتایا کہ تینوں افراد ہائیپوتھرمیا سے متاثر تھے جبکہ ایک شخص میں پانی کی شدید کمی ہو چکی تھی تاہم ان کی حالت اب بہتر ہے۔

اس کشتی پر سب سے پہلے ہسپانوی فضائیہ کے ایک جہاز کی نگاہ پڑی جو ایل ہیرو سے تقریبا ً265 ناٹیکل میل دور کھڑی تھی۔

سپین کے میری ٹائم ریسکیو سروس کی ایک ترجمان نے بتایا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکتا ہے کہ یہ مہاجرین کہاں سے آئے تھے۔

واضح رہے کہ تمام خطرات کے باوجود افریقہ سے بحر اٹلانٹک عبور کر کے کیناری جزائر میں آنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یکم جنوری سے 31 مارچ کے درمیان تقریبا 3400 مہاجرین کینری جزائر پہنچے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں