سربراہ مجلس وحدت مسلمین علہ راجہ ناصر عباس کا یوم علیؑ پر جلوس نکالنے کا اعلان

اسلام آباد (ڈیلی اردو) مجلس وحدت مسلمین نے حکومت کی جانب سے کورونا کی صورتحال کی وجہ سے یوم علی علیہ اسلام پر جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ایس او پیز کے تحت جلوس نکالنے کا اعلان کردیا ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ این سی او سی نے معاہدے کے خلاف عزاداری مولا علی پر پابندی لگائی ہے اس پر پابندی نہیں بلکہ ایس او پیز کے ساتھ منانے کی اجازت دینا چاہیے تھی۔ حکومت کا لہجہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

راجہ ناصر عباس نے کہا کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا عوام پر شرعاً فرض ہے لیکن یوم علی ایس او پی ایز کے تحت منانے کے باوجود پابندی لگانا شرمناک ہے۔ بازاروں سمیت ہر جگہ رش ہے لیکن عزاداری پر پابندی کیا دوغلاپن نہیں؟ ہمارے حکمران خواب غفلت میں رہتے ہیں۔ حکمران انگریزی کی ڈگر پر چل رہے ہیں۔

علامہ ناصر عباس کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہماری بہنیں مسنگ پرسن پر احتجاج کرتی رہی لیکن کوئی وزیر نہیں گیا۔ یہ ہے ریاست مدینہ؟ یہ حکومت نہیں بادشاہی نظام لگتا ہے۔

گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے کورونا کے پیش نظر ملک بھر میں یوم علی علیہ اسلام کے جلوسوں پر پابندی عائد کی تھی۔

وزرات داخلہ کے مطابق پابندی کا اطلاق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یوم علی علیہ اسلام کی مناسبت سے مجالس کی اجازت ہو گی۔

این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ یوم علی علیہ اسلام کے موقع پر جلوسوں پر پابندی کورونا کیسز بڑھنے کے باعث لگائی گئی ہے۔

ادھر صوبائی حکومت نے کورونا کے پیش نظر محکمہ اوقاف پنجاب کے زیرانتظام مساجد میں اعتکاف پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کو عالمی وبا کورونا کی تیسری لہر کا سامنا ہے اور ملک میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

پاکستان میں اب تک کورونا کے 8 لاکھ 29 ہزار 933 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ 18 ہزار سے زائد افراد وبا سے زندگی کی بازی ہار بھی چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں