تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمار کی بھارتی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے اہم ملاقاتیں

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار مذہبی رسومات کے سلسلے میں بھارت میں موجود ہیں جہاں انہوں نے وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ پاکستان کسی کو اپنی سرزمین بھارت کیخلاف استعمال نہیں کرنے دیگا۔

سندھ سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار وانکوانی کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے، وہ ان دنوں مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے بھارت میں موجود ہیں۔

دہلی میں موجود رمیش کمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قیادت میری بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کے بعد پڑوسی ملک سے بیانات میں مثبت تبدیلی دیکھیں گے۔

رمیش کمار کا دورہ بھارت ایسے وقت شروع ہوا جب 14 فروری کو پلوامہ میں خودکش کار بم حملے میں درجنوں بھارتی سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

رمیش کمار نے بتایا کہ ان کی نریندر مودی سے تقریب کے دوران ملاقات ہوئی ، بھارتی وزیراعظم ان سے گرمجوشی سے ملے۔ انھوں نے نریندرمودی کو بتایا کہ وہ پازیٹونوٹ لیکرآئے ہیں اور مثبت پیغام لیکر واپس جانا چاہتے ہیں جس پر بھارتی وزیراعظم کی ہدایت پر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ان سے 25 منت تک ملاقات کی۔

رمیش کمار نے بتایا انھوں نے بھارتی وزیرخارجہ کوبتایا کہ پاکستان میں اب کپتان کی حکومت ہے، وہ پٹھان ہے اور ج ۔ کہتا ہے وہ کرکے دکھاتا ہے، ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ پلوامہ حملوں میں کوئی پاکستانی ادارہ ملوث نہیں ہے، بھارت ثبوت دیں تو ہم تحقیقات اورتعاون کریں گے۔

رمیش کمار کے مطابق انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی سیکھنے کے لیے ہوتا ہے اسے پک ۔ کر نہیں بیٹھا جاسکتا، دشمن کو دوست بناکربھی دشمنی ختم کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا وہ خود گنگا نہا کر آئے ہیں اور کبھی جھوٹ نہیں بولتے، بھارت پر واضع کیا کہ پلوامہ حملوں میں پاکستان اور پاکستانی اداروں کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ الزامات کی سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔

رمیش کما رونکوانی کے مطابق اس ملاقات کے بعد انھیں برف پگھلتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ رمیش کمارنے سابق بھارتی آرمی چیف جنرل وی پی سنگھ سے بھی ملاقات کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ انڈین کونسل فارکلچرل ریلشن(آئی سی سی آر) کی دعوت پر کمبھ میلے کی تقریب میں شرکت کے لیے بھارت آئے ہیں، اس تقریب میں شرکت کے لئے دنیا کے 125 ممالک سے 220  افرادکومدعوکیاگیا ہے، پاکستان سے وہ اس تقریب میں شریک ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں