اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان دفتر خارجہ نے بھارت کے اندر جوہری مواد کی ممکنہ بلیک مارکیٹ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات اور ان کی روک تھام کے اقدامات پر زور دیتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی قوانین جوہری مواد کوغلط ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کے متقاضی ہیں۔ یہ واقعات بھارت میں جوہری مواد کے لیے غیر قانونی مارکیٹ کا اشارہ دیتے ہیں۔
Pakistan is deeply concerned at yet another incident of attempted illegal sale of 6 kg of #Uranium in #India. Such incidents point to lax controls, poor regulatory & enforcement mechanisms, & existence of a black market for nuclear materials in India.
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) June 4, 2021
بھارت میں یورینیم کی سمگلنگ کے معاملے پر ذرائع ابلاغ کے استفسار پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں 6 کلوگرام یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے ایک اور واقعہ کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ ریاست مہاراشٹر میں بھی گزشتہ ماہ 7 کلوگرام یورینیم کی فروخت کی کوشش کی گئی تھی۔
Bokaro | 7 persons arrested for possession of 6kg suspected Uranium. On the basis of their confession, an FIR has been registered. All 7 people have been sent to jail: Police#Jharkhand pic.twitter.com/e5YkwTFX8y
— ANI (@ANI) June 3, 2021
ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے واقعات اور رپورٹس سخت تشویش کا باعث ہیں۔ سلامتی کونسل کی قرارداد اور جوہری کنونشن جوہری مواد کے غلط استعمال کو روکتے ہیں۔ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہری مواد کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں جبکہ اس بات کا سراغ لگانا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ یورینیم کی فروخت کے پیچھے مقاصد کیا تھے؟