طالب علم سے بدفعلی: ملزم مفتی عزیز الرحمٰن کے مقدمے میں 295 بی اور 298 کی دفعات شامل

لاہور (ڈیلی اردو) لاہور کے مدرسہ منظور الاسلامیہ میں مفتی عزیزالرحمٰن کے طالب علم سے زیادتی کیس کے معاملے میں پولیس نے ملزم کے خلاف مقدس کتاب کی توہین اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کر لیں۔

پولیس نے مفتی عزیزالرحمٰن کے خلاف مقدمے میں مقدس کتاب کی توہین اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کر لی ہیں، مقدمے میں دو دفعات 295 بی اور 298 لگائی گئی ہیں، یہ دونوں دفعات نا قابل ضمانت ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کاچالان وڈیو شہادت کی بنیاد پر مکمل کریں گے۔

یاد رہے کہ 28 جون کو مدرسے میں طالب علم سے بدفعلی کے کیس میں گرفتار مفتی عزیزالرحمٰن نے عدالت میں اعتراف جرم سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

ادھر طالبعلم صابر شاہ سے بدفعلی کی ویڈیو اور آڈیو کی فارنزک رپورٹ بھی آگئی۔

فارنزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں شخصی خدوخال طالبعلم صابر اور ملزم عزیز الرحمن سے مطابقت رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاملے کی ویڈیو اور آڈیو دونوں اصلی ہیں۔

ڈی آئی جی انوسیٹی گیشن شارق جمال کے مطابق رپورٹ میں ویڈیو کے ساتھ کسی قسم کی ایڈیٹنگ نہیں پائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو میں طالب علم صابر شاہ اور ملزم عزیز الرحمن ہی ہیں، انہی شواہد کی بنیاد پر کیس کا چالان بھجوایا جا رہا ہے۔

دو روز قبل پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ میں ملزم عزیزالرحمٰن کا ڈی این اے کا نمونہ منفی آیا تھا جبکہ رپورٹ میں ڈی این اے کا نمونہ میچ نہ ہونے کی تین ممکنہ وجوہات بھی بتائی گئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں