خیبر پختونخوا حکومت نے اہم سیاسی شخصیات سے سکیورٹی واپس لے لی

پشاور (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا حکومت نے سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی سمیت 29 اعلیٰ شخصیات سے ایلیٹ پولیس کی سیکورٹی واپس لے لی۔ ایلیٹ فورس پشاور کے ہیڈ کوارٹرز نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق امیر حیدر ہوتی سے 8، ڈی جی نیب سے 7، آفتاب شیرپاؤ سے ایک سیکورٹی گارڈ واپس لے لیا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام، میاں افتخار حسین اور ایمل ولی خان سے بھی گارڈز واپس لے لیے گئے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی اور تحریک انصاف کے ایم این اے انور تاج سے بھی ایلیٹ سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

قتیل شفائی کو مداحوں سے بچھڑے 20 سال ہو گئے
امیر حیدر ہوتی نے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے ہمیں اپنے موقف سے نہیں ہٹا سکتی۔ نااہل حکومت یہ سب کچھ سیلیکٹرز کے اشاروں پر کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی براہ راست ذمہ داری سیلیکٹرز پر عائد ہوگی۔

دوسری جانب ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ہمیں سیکیورٹی کا کوئی شوق نہیں بلکہ ہمیں درپیش خطرات کے پیش نظر ریاست نے ہی فراہم کی تھی۔ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آج انہوں نے ہم سے سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیوں کیا۔

ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ قومی حقوق کی جنگ میں اس قسم کے اقدامات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ ہم مزید شدت کے ساتھ قوم کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں