نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جلسے میں مسلمانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔
Five people including Ashwani Upadhyay to be examined in connection with inflammatory sloganeering near Jantar Mantar on Sunday: Delhi Police
— ANI (@ANI) August 10, 2021
بھارتی دارالحکومت دہلی میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے بھارتی پارلیمان کے قریب معروف مقام جنتر منتر پر 8 اگست کو جاری اپنے ایک پروگرام میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔
اس واقعے سے متعلق ایک وڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں صاف اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ نعرے بازی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ رہنما نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں رہنا ہوگا تو جے شری رام کہنا ہوگا۔
.@DelhiPolice – Plz find attached video of the 'unknown persons'. This has been doing rounds on Social Media since yesterday.
Now, can you use the same facial recognition software you used for identifying the culprits of 26th Jan incident at Lal Qila and arrest these goons? https://t.co/RAAKPCRJel pic.twitter.com/X6nIzqx181
— Ankit Lal ???? (@AnkitLal) August 9, 2021
اس سے متعلق پولیس کا کہنا ہے جس پروگرام کے دوران نعرے بازی کی گئی اس پروگرام کے کرنے کی بھی اجازت نہیں لی گئی تھی تاہم مسلم مخالف نعروں کے سلسلے میں ایک مقدمہ درج کرلیا ہے جب کہ 5 افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
مسلم رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے اس معاملے کو ایوان میں اٹھایا اور کہا کہ پروگرام کے دوران کھلم کھلا مسلمانوں کی نسل کشی کی باتیں کی گئیں لیکن قصور واروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، آخر ان غنڈوں کی بڑھتی ہوئی ہمت کا راز کیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ مودی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔