امریکہ کا 20 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے انخلا مکمل

واشنگٹن + کابل (ڈیلی اردو/بی بی سی) پینٹاگون کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ امریکہ کی افواج کا افغانستان سے انخلا مکمل ہو چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان سے امریکی انخلا کی آخری پرواز کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہو چکی ہے جس سے ممکنہ طور پر امریکہ کی افغانستان میں 20 سالہ موجودگی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے نیوز بریفنگ کا آغاز کچھ ہی دیر میں ہونے والا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل میکنزی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس طیارے کی تصاویر کچھ ہی دیر میں میڈیا سے شیئر کر دی جائیں گی۔ تاہم یہ طیارہ کہاں اترے گا اس حوالے سے تفصیلات سکیورٹی وجوہات کی بنا پر شیئر نہیں کی جا سکتیں۔

جنرل فرینک میکنزی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے کابل سے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران 80 ہزار عام شہریوں کی منتقلی ممکن بنائی جس میں چھ ہزار امریکی شہری بھی شامل تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آخری پانچ پروازوں میں کوئی امریکی شہری موجود نہیں تھے اور آخری امریکی شہریوں کا انخلا آخری پروازوں سے 12 گھنٹے قبل کر لیا گیا تھا۔

ایک سینیئر طالبان اہلکار نے آخری امریکی فوجیوں کے افغانستان سے انخلا کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم نے تاریخ رقم کر دی ہے۔‘

بی بی سی کی چیف بین الاقوامی نمائندہ لیس ڈوسیٹ نے بتایا ہے کہ طالبان کمانڈرز کی جانب سے اب سے کچھ ہی دیر قبل ایسی تصاویر شیئر کی گئی تھیں جس میں طالبان کی ایلیٹ فورس اور امریکی فوجی آپس میں مل رہے تھے جس سے یہ تاثر ملا تھا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا آغاز ہو چکا ہے۔

لیس ڈوسیٹ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں ہوائی فائرنگ کی آواز سنی جا سکتی ہے جو امریکی انخلا کی خوشی میں کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں