وادی پنجشیر میں جھڑپیں، سابق افغان وزیر دفاع کا 34 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

کابل (ڈیلی اردو) سابق افغان وزیر دفاع بسم اللہ محمدی نے افغانستان کے علاقے پنجشیر میں 34 طالبان کے مارے جانے کا دعوی ٰکیا ہے۔

بسم اللہ محمدی کا کہنا ہے کہ پنجشیر میں 65 طالبان زخمی بھی ہوئے ہیں۔بسم اللہ محمدی کے مطابق طالبان نے منگل کی رات پنجشیر پر دوبارہ حملہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ بے فکر رہیں طالبان کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔مذاکرات میں ناکامی کے بعد پنجشیر میں طالبان اور شمالی اتحاد کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے باعث علاقے میں سخت خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

صوبہ کپیسا کی سرحد اور داخلی راستے گلبہار میں وقفے وقفے سے جھڑپیں ہورہی ہیں۔

افغان ٹی وی کے مطابق دونوں جانب سے جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے اور ایک دوسرے کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا جارہا ہے۔

افغان ٹی وی نے پہاڑوں پربمباری اورفائرنگ کی فوٹیج بھی جاری کردی ہے۔ طالبان جنگجوؤں نے اس وادی کو کئی روز سے گھیرے میں لے رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں