پنجشیر وادی میں لڑائی میں شدت، 350 طالبان ہلاک، درجنوں قیدی

کابل (ڈیلی اردو/بی بی سی) افغانستان کی وادی پنجشیر میں طالبان فورسز اور مزاحمتی گروپوں کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاعات ہیں۔

طالبان نے کہا کہ انھوں نے کچھ علاقہ پر قبضہ کر لیا ہے اور قومی مزاحمتی محاذ کو ’بھاری‘ نقصان پہنچایا ہے۔

لیکن فرنٹ کا کہنا ہے کہ اس کا وادی کے تمام داخلی راستوں پر کنٹرول ہے اور طالبان کے سینکڑوں جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئیٹرز کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد جنگجو پنجشیر وادی میں داخل ہو گئے ہیں۔

بی بی سی فارسی نے این آر ایف کے ترجمان فہیم دشتی کے حوالے سے بتایا کہ مذاکرات ناکام ہوئے کیونکہ دونوں فریقین کے مختلف مطالبات تھے۔

انھوں نے کہا کہ وہ دو محاذوں پر طالبان سے لڑ رہے ہیں اور 350 طالبان جنگجو مارے گئے ہیں اور ایک بڑی تعداد کو قیدی بنا لیا گیا ہے۔

طالبان جنگجوؤں کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ افسران اور حکومتی افسران کی تلاش اور قتل کی رپورٹیں اس اعتدال پسند تصویر سے متصادم ہیں جو طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالنے پر پیش کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں