واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا میں جنوب مشرقی واشنگٹن میں اسٹور کے باہر فائرنگ سے اسکالر اور فلسفی 64 سالہ جاوید بھٹو جاں بحق ہوگئے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے جاوید بھٹو کے قتل کے الزام میں 45 سالہ شخص ہلمین جورڈن کو حراست میں لے لیا۔
ادارے کے مطابق جاوید بھٹو کو تقریباً صبح 11 بجے کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، حملہ آور مبینہ طور پر ان کا پڑوسی ہے اور ان کا جاوید بھٹو کے ساتھ کوئی تنازع چل رہا تھا۔
دوسری جانب انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے جاوید بھٹو کے اہل خانہ کے رکن کے بیان میں بتایا کہ ’ وہ (حملہ آور) بہت زیادہ شراب پیتا تھا اور اکثر بہت چلاتا اور عجیب رویہ رکھتا تھا، جاوید بھٹو کی جانب سے حال ہی میں ان کے خلاف عمارت کے مالک مکان سے شکایت کی تھی‘۔
واضح رہے کہ جس جگہ پر فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا اس مقام پر قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھ گیا ہے۔
اگر جاوید بھٹو کی بات کی جائے تو وہ صحافی نفیسہ ہود بھائی کے شوہر اور معروف پاکستانی ماہر طبیعات پرویز ہود بھائی کے بہنوئی تھے۔
اس کے علاوہ جاوید بھٹو امریکا منتقل ہونے سے قبل سندھ یونیورسٹی میں شعبہ فلسفہ کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔
جاوید بھٹو کی موت پر مختلف صحافیوں اور دانشوروں نے دکھ کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر تعزیتی پیغامات پوسٹ کیے۔
Such a painful and shocking morning. Just found out our friend and Nafeesa Hoodbhoy's husband Jawaid Bhutto's been murdered in Washington DC. He was such a sufi soul with great wisdom and knowledge. We had endless discussions when i was in DC. Sindh lost a gem
— Javed Soomro (@javisoomro) March 2, 2019
The murder of friend Javed Bhutto in Washington has shaken people across Sindh. He was a philosopher, political activist who fought for democracy during Zia era. Great loss. Fond memories of kucheris where we used to have heated debates @murtazasolangi @javisoomro @mujtabbaHasan
— Owais Tohid (@OwaisTohid) March 2, 2019
My 41 years friendship has come to an abrupt and very painful end. Devastating blow. Rest In Peace Jawaid Bhutto. Goodbye my friend.
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) March 2, 2019