پاکستان سے افغانستان جانے والے امدادی ٹرک سے طالبان نے پاکستانی پرچم اتار دیے

پشاور + کابل (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان سے افغانستان جانے والے ٹرک پر لگے پاکستانی پرچم کو طورخم کی سرحد عبور کرتے ہی اتار لیا گیا۔

یہ ٹرک اتوار کے روز امدادی سامان لے کر افغانستان پہنچا تھا۔ طالبان نے پاکستانی پرچم اتارنے کے بعد بے حرمتی کی اور پھاڑ دیئے، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستانی پرچم اتارنے والے افغان طالبان اسے جلانے کی باتیں کرتے رہے۔

https://twitter.com/Natsecjeff/status/1440270088750338051?s=19

پاک افغان طورخم سرحد پر پاکستان سے افغانستان جانے والے امدادی سامان کے ٹرک سے پاکستان کا جھنڈا اتارے جانے کو افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ’بدترین واقعہ‘ قرار دیا ہے۔

اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

بی بی سی کے لیے صحافی محمود جان بابر کو اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ’ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور کوشش کریں گے کہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔‘

واضح رہے کہ اتوار کے روز پاکستان سے افغانستان جانے والے امدادی سامان کے ٹرک پر لگے پاکستانی پرچم کو افغان طالبان نے افغانستان کی حدود میں اتار دیا تھا۔ یہ امدادی سامان پاک افغان تعاون فورم کی جانب سے بھیجا گیا ہے۔

اس حوالے سے منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد عبور کرنے کے بعد جب امدادی سامان سے بھرا یہ ٹرک افغانستان میں داخل ہوتا ہے تو وہاں انتظار میں کھڑے افغان طالبان ٹرک کو روکتے ہیں اور اس پر لگے پاکستانی پرچم کو اتار دیتے ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اس واقعے پر ’پوری طالبان قیادت غصے میں ہے‘ لہذا اس واقعے میں ’ملوث افراد کو جلد ہی گرفتار کیا جائے گا اور سخت سے سخت سزا دے جائے گی‘۔

طالبان کی جانب سے پاکستانی ٹرک سے پرچم اتارے جانے کا معاملہ کیا ہے؟

اتوار کے روز پاک افغان کارپوریشن فورم کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کے دررمیان طورخم سرحد پر امدادی سامان سے بھرے 17 ٹرک جن میں 300 ٹن اشیا تھیں افغانستان روانہ کیے گئے۔

اس حوالے سے سرحد پر ایک تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے عمائدین نے شرکت کی۔

اس امدادی سامان میں آٹا، دالیں، گھی، چینی، چاول اور کھانے پینے کی دیگر اشیا کے ساتھ ادویات بھی بھیجی گئی تھیں۔

صحافی محمود جان بابر کو عینی شاہدین نے بتایا کہ ان 17 ٹرکوں میں پہلے ٹرک پر پرچم نہیں تھا بلکہ دوسرے ٹرک پر پاکستان کا جھنڈا لگا ہوا تھا، جس کو دیکھتے ہی سرحد پر کھڑے مسلح افراد نے اس ٹرک کو روکا اور پرچم کے ساتھ لگا ڈنڈا توڑ کر اسے اتار دیا۔

عینی شاہدین کے مطابق جھنڈا اتارنے کے بعد ہی ٹرک کو آگے جانے دیا گیا جبکہ ان 17 ٹرکوں میں سے صرف ایک پر پاکستان کا جھنڈا لگا ہوا تھا۔

پیر کے روز چار مزید ٹرالر پر بھی امدادی سامان افغانستان بھیجا گیا لیکن ان ٹرالر میں سے کسی پر بھی پاکستان کا پرچم نہیں لگا تھا۔

پاک افغان تعاون فورم کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان کی حدود تک یہ سامان ان کی ذمہ داری تھی اور اس سامان کی حوالگی تک ماحول بھی بہت خوشگوار تھا۔

انھوں نے بتایا کہ طالبان کے ذمہ داران نے خود ان سے یہ سامان وصول کیا اور یہ ٹرک طالبان کی موجودگی میں ہی افغانستان کے اندر چلے گئے۔

عہدیدار کے مطابق اس کے بعد انھیں نہیں معلوم کہ وہاں کیا ہوا تاہم اس واقعے کی یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد ان کی جانب سے تحقیقیات جاری ہیں کہ یہ پرچم کیوں اتارا گیا۔

اس حوالے سے سرحد پر موجود افغان طالبان کے پاس جو مقامی کمانڈر تھے، ان سے جب رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو بتایا گیا کہ ابھی وہ افراد وہاں موجود نہیں جن کی ڈیوٹی کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں