کیوٹو (ڈیلی اردو/ای ایف ای/اے ایف پی/اے پی) ایکواڈور کے انتہائی بدنام جیلوں میں سے ایک میں ساحلی شہر گوایاکوئل کی جیل میں بدھ کے روز ایک جیل میں پرتشدد فساد کے دوران کم از کم 116 افراد ہلاک اور 80 دیگر زخمی ہوگئے۔ چھ افراد کی گردن بھی کاٹ ڈالی گئی۔
BREAKING: The death toll in a prison gang battle in coastal Guayaquil, Ecuador, has risen to more than 100, authorities say. https://t.co/ADMZyFsUNE
— The Associated Press (@AP) September 29, 2021
ملک میں جیلوں میں ہلاکت خیز تصادم کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔ فوج نے جیل کے احاطے کا محاصرہ کرلیا ہے۔
ایکواڈور کی جیلوں میں گنجائش سے زیاد ہ قیدیوں اور ضرورت سے کم اہلکاروں کی وجہ سے پیش آنے والے تصادم کے واقعات کے سلسلے کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔ نیشنل پرازیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ بدھ کے روز گوایا کوئل شہر کی ایک جیل میں تصادم کے دوران کم از کم چھ افراد کی گردن بھی کاٹ ڈالی گئی۔
حکام نے بتایا کہ ‘لوس لوبوس‘ اور ’لوس چونیروس‘ نامی دو مخالف گروہوں سے تعلق رکھنے والے مسلح قیدیوں کے درمیان منگل کے روز جھڑپ شروع ہوئی۔ تصادم کے دوران دونوں گروہوں کے لوگوں نے بندوقیں، چاقو اور دھماکہ خیز مادے استعمال کیے۔
جیلوں میں بند متاثرہ افراد کو قانونی امداد فراہم کرنے والے ایک قومی ادارے ایس این اے آئی کے سربراہ بولیور گارزن نے بتایا کہ وہ فی الحال سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتا سکتے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نوٹی منڈو نے گارزن کے حوالے سے کہا”میں سمجھتا ہوں کہ ہلاکتوں کی تعداد 100تک پہنچنے والی ہے، میں کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں دے سکتا۔”
Death toll in Ecuador prison riot rises to 116, six decapitated https://t.co/h8TauyzJ0z pic.twitter.com/pP54lG3FIL
— Reuters (@Reuters) September 30, 2021
تاہم بعد میں نیشنل پرازیکیوٹر کے دفتر نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ 100سے زائد افرادہلاک اور 52 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
Ecuador: At least 116 killed and 80 injured in 'worst prison massacre' in country's history https://t.co/qm3uWOhJgy
— Sky News (@SkyNews) September 30, 2021
ٹیلی ویژن پر دکھائی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قیدی جیل کی کھڑکیوں سے گولیاں چلا رہے ہیں اور دھماکہ خیز مادے پھینک رہے ہیں۔
گوایا کوئل شہر کے پولیس سربراہ فاوسٹو بیونانو نے بتایا،”شکر ہے کہ پولیس (جیل میں) داخل ہوگئی اور مزید ہلاکتوں کو روک دیا گیا۔” انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس پر بھی بندوقوں سے حملے کیے گئے۔
پولیس کمانڈر فابیان بسٹوس نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ پولیس اور فوجی کارروائیوں کی مدد سے پانچ گھنٹے کے بعد جیل کو کنٹرول میں کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ متعدد ہتھیار بھی ضبط کیے گئے۔
ایمرجنسی کا اعلان
ایکوڈور کے جیلوں کا نظام انتہائی خراب ہے۔ وہ تصادم کی وجہ سے جنگ کا میدان بن چکے ہیں۔ منشیات کے غیر قانونی کاروبار سے منسلک گروہوں سے وابستہ قیدیوں کے درمیان تصادم معمول کی بات ہے۔
اس برس جیلوں میں ہونے والے تصادم کے واقعات میں اب تک 120 سے زائد قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی گروہوں کے مابین جنگ کی وجہ سے اس ماہ کے اوائل میں گوایا کوئل کی جیل نمبر 4 پر ڈرون سے حملے کیے گئے تھے۔ البتہ اس حملے میں کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا۔
فروری میں بھی گوایا کوئل سمیت تین جیلوں میں قیدیو ں کے درمیان فسادات پھوٹ پڑنے سے کم از کم 79 قیدی مارے گئے تھے۔ ان میں سے کئی کے سر کاٹ دیے گئے تھے۔
ملک کی جیلوں میں تصادم اور فسادات کے واقعات کے مدنظر صدر گوئلرمو لاسو نے جولائی میں جیلوں کے نظام میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فرمان جاری کیا تھا۔
ایکواڈور میں تقریباً 60 جیلیں ہیں جن میں 29 ہزار قیدیوں کے رکھنے کی گنجائش ہے لیکن جیلوں میں قیدیوں کی تعداد اس سے بہت زیادہ ہے جب کہ جیل کے اہلکاورں کی تعداد ضرورت سے کافی کم ہے۔
گوایا کوئل جنوبی امریکی کوکین کو بالخصوص امریکا بھیجنے کا ایک بڑا مرکز ہے۔