فیصل واڈا نے توہین رسالتؐ کی، وہ مسلمان نہیں رہے، دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوں: فتویٰ

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) ڈپٹی سپیکر نے وفاقی وزیر پانی وسائل فیصل واڈا کو توہین رسالت کے مبینہ الزام پر وضاحت کیلئے طلب کرلیا ہے۔

اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصل واڈا نے توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں اور مسلمان نہیں رہے اب انہیں دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونا پڑے گا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں ہوا اجلاس شروع ہوتے ہی مسلم لیگ ن کے شیخ فیض الحسن نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے نتیجہ میں اجلاس ایک گھنٹہ تک برخاست رہا۔

ایک گھنٹہ کے بعد جب اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے وفاقی وزیر فیصل وادا کے اس بیان پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد عمران خان سب سے عظیم شخص ہیں اپوزیشن نے فیصل واوڈا کے بیان پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور ان سے اپنا ایمان کی از سر نو تجدید کرانے کا مطالبہ کیا مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی نور الحسن تنویر نے فیصل واوڈا پر لعنت بھی ایوان میں بھوائی جس پر سپیکر نے یہ الفاظ کارروائی سے ہذف کرادیئے۔

ممبر قومی اسمبلی عبدالشکور نے کہا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ عمران خان اللہ کے بعد بڑے آدمی ہیں ہم ان کی اس بات کو نہیں مانتے کیونکہ اللہ کے رسولؐ اللہ کے سب سے بڑے آدمی ہیں انہوں نے یہ کہہ کر رسول اللہﷺ کی توہین کی، پورے انبیاء کرام کی توہین ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ان کو بڑی سے بڑی سزا ملنی چاہیے ان کو پھانسی دی جانی چاہیے۔

مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ اللہ کے بعد صرف نبی کریمؐ سب سے بڑے انسان ہیں ان کے بعد پھر سب ہیں اگر انہوں نے یہ دانستہ طور پر کہا ہے کہ تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے۔ اب ان کو دوبارہ ایمان لانا ہوگا۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ اللہ کے محبوب کی آن کو بار بار بیان کیا گیا ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ شان و شوکت پیسے سے نہیں بلکہ اللہ کی دین ہوتی ہے اگر وہ سمجھتا ہے کہ یہ اقتدار عمران خان نے دیا ہے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ بات کرنے سے پہلے غور کرلینا چاہیے فیصل واوڈا نے یہ بات کرکے بہت ہی کم عقلی کا مظاہرہ کیا ۔اللہ نے اپنے نبیؐ کو دو مرتبہ اپنا جلوہ دکھایا ہے جب بڑے ایسے باتیں کریں گے تو چھوٹے بھی ایسی باتیں کریں گے اپنی محبت اپنی جگہ لیکن اس سے پوری مسلم دنیا کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ جس نے بھی گستاخی کی ہے وہ ذلیل و رسوا ہوتے ہیں۔

فیصل واوڈا کو اس ایوان میں آکر معافی نہیں مانگتنی چاہیے بلکہ دوبارہ ایمان میں داخل ہونا چاہیے اگر کسی کا تمام انبیاء پر ایمان نہیں وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو طلب کریں اگر کوئی رکن اس کو معاف کرتا ہے تو الگ بات ہے لیکن اس کو اللہ سے معافی مانگنی ہوگی۔عمران خان نے بھی انٹرویو میں گستاخی کی تھی۔

نور الحسن تنویر نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ اللہ نے یہ کائنات اللہ نے اپنے نبیؐ کیلئے بنائی ہے، میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا پر لعنت بھیجتا ہوں اور وہ آئے اور دوبارہ درود شریف پڑھے اور پھر ایمان لائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس ایوان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس سے اختلاف رکھتا ہو ،پورا ایوان غلامان مصطفےٰؐ سے بھرا ہے کوئی ایسا شخص موجودنہیں ہے جس میں عشق رسولﷺ موجود نہ ہو عمران خان جب مدینہ شریف میں قدم رکھتے ہیں تو وہ بغیر جوتے کے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فیصل واوڈا اب موجود نہیں ہے وہ اس حوالے سے خود وضاحت دیں گے ۔ اسلام تو داخل ہونے کی بات کرتا ہے ،خارج ہونے کی بات نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں آپ کی کاوشوں سے ہم نے وہ کچھ حاصل کیا جو جاکر بھی حاصل نہ کر سکے او آئی سی میں قرار دادیں پاس ہوئی ہیں، مسلمان تو اسرائیل اور میانمار میں بھی ہیں اگر ان کو او آئی سی مین ممبر شپ نہیں مل سکتی تو بھارت کو بھی نہیں مل سکتی بھارت میں سشما سوراج سے سوال ہورہا ہے اگر قرار دادیں پاس ہوئی تھیں تو اب کیا لینے گئی تھیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ او آئی سی میں جو قرار دادیں پیش ہوئی ہیں اس میں ہماری کوششیں شامل ہیں اور ان قرار دادوں سے ہمیں فائدہ ہونا چاہیے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کوئی غیر مسلم بھی ہو تو اس کو بھی بات کرتے وقت خیال رکھنا چاہیے کہکوئی مذہب اور آئین پاکستان کسی کی مقدس ہستی کی توہین کی اجازت نہیں دیتا ، اللہ کے بعد جو ہستی ہے وہ نبی کریمﷺ کی ہے۔

وفاقی وزیر نے جو گستاخی کی ہے اس سے ایوان کی اور مسلمان قوم کی دل آزاری ہوئی ہے ۔ جن کو اسلام کی الف ب کا پتہ نہین اس کو اس ایوان کا ممبر نہیں ہونا چاہیے۔ فیصل واوڈا کو ادھر آکر معافی مانگیں اور دوبارہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے توبہ کا دروازہ کبھی بند نہیں کیا۔

مولانا عصمت نے کہا کہ فیصل واوڈا نے ٹی وی پروگرام میں کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان بڑے آدمی ہیں اس کے بعد وہ مسلمان نہیں رہے کیونکہ انہوں نے مسلم نشست پر الیکشن لڑا ہے اب وہ بھی نہ ہی وزیر رہے ہیں اور نہ ہی ایم این اے رہے ہین اب اس حلقے میں دوبارہ الیکشن ہونے چاہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا اگر اسلام آباد میں ہیں تو آج ہی آکر ایوان میں وضاحت دیں اگر اسلام آباد میں نہیں تو کل آکر اس ایوان میں اپنے ٹی وی پروگرام کے حوالے سے وضاحت پیش کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں