ہرات: منی بس دھماکے میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کے 7 افراد ہلاک، 9 زخمی

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں شیعہ اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں منی بس میں بم دھماکے سے 4 خواتین سمیت 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ بم منی بس کے فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا اور دھماکے میں 9 افراد زخمی ہوگئے۔

ہرات کے صوبائی ہسپتال کے سربراہ عارف جلال نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 4 خواتین بھی شامل ہیں۔

منی بس پر بم دھماکے کی ہرات کے انٹیلیجنس دفتر کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے۔

انٹیلیجنس دفتر کے ترجمان ثابت ہاروی کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے یہ دستی بم تھا اور مسافر بس کی فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا۔

ہرات کی صوبائی پولیس اور محکمہ ثقافت نے بھی بم دھماکے کی تصدیق کی۔

بم دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے تسلیم نہیں کی۔

خیال رہے کہ افغانستان میں دو دہائیوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی میں گزشتہ برس اگست میں طالبان کی واپسی کے بعد واضح کمی آئی ہے تاہم کابل اور دیگر شہروں میں اس طرح کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔

ملک بھر میں ہونے والے اکثر دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ داعش کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔

داعش افغانستان میں 2014 سے موجود ہے اور کئی بدترین حملے کرچکی ہے، جس میں شیعہ ہزارہ برادری پر ہونے والے بدترین دہشت گردی کے واقعات بھی شامل ہیں۔

داعش کی جانب سے مسلسل ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور آج ہونے والا دھماکا بھی ہزارہ برادری کے اکثریتی علاقے میں بس اسٹیشن کے قریب ہوا۔

ہرات افغانستان کا تیسرا بڑا شہر ہے، جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے لیکن حالیہ مہینوں میں پرامن رہا ہے۔

قبل ازیں 11 جنوری کو افغانستان کے صوبے ننگرہار میں بم دھماکے سے 9 بچے ہلاک اور دیگر 4 زخمی ہوگئے تھے۔

ننگرہار میں طالبان کے گورنر نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سرحد کے قریبی مشرقی صوبے کے علاقے میں ایک بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 9 بچے ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔

گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دھماکا ضلع لالوپار میں اس وقت ہوا جب کھانے کی اشیا والی ایک ریڑھی دھماکا خیز موٹرشیل سے ٹکرائی۔

دسمبر میں کابل میں ضلع دشت برچی کے قریب دو الگ الگ بم دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل نومبر میں دشت برچی میں ہے اسی طرح ایک منی بس میں بم دھماکا ہوا تھا اور اس دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور 5 بھائی زخمی ہوگئے تھے تاہم اس دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں