یمن تنازعے میں حوثیوں کے 2000 جنگجو بچے ہلاک ہو گئے، اقوام متحدہ

نیو یارک (ڈیلی اردو/اے پی) اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے تقریباﹰ دو ہزار نوعمر بچوں کی لڑائی کے دوران ہلاکت ہو چکی ہے۔ یہ اموات جنوری سن 2020 سے مئی 2021ء کے دوران ہوئی تھیں۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق حوثی باغی مساجد اور اسکولوں میں اپنے نظریات کا پرچار کرتے ہوئے ان نوجوان طالب علموں کو جنگ میں شمولیت کے لیے اکساتے تھے۔

حوثی باغی گزشتہ سات سالوں سے یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج سن 2015 سے ہی ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ اس لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں دس ہزار سے بھی زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں۔ لڑائی کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک اس وقت بد ترین انسانی بحران سے دو چار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں