پشاور میں سکھ ڈاکٹر، عالم دین اور پادری سراج ویلیم پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے، طاہر اشرفی

پشاور (ڈیلی اردو/اے پی پی) وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور چیئرمین پاکستان علما کونسل محمد طاہر اشرفی نے پشاور میں پادری ویلیم سراج کے قتل پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ویلیم سراج پر حملہ اقلیت پر نہیں پاکستانی شہری پر حملہ ہے، واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں جلد ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، ایسے واقعات سے ملک اور قوم کا اتحاد نہیں توڑا جا سکتا۔

سینٹ جان چرچ پشاور میں ویلم سراج کی آخری رسومات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد طاہر اشرفی نے کہاکہ پشاور میں پادری پر حملہ پورے پاکستان پر حملہ ہے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سکھ ڈاکٹر، پشاور میں عالم دین اور پادری پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے، پھولوں کے شہر پشاور نے بہت قربانیاں دے کر خود کو محفوظ بنایا، افغانستان کے حالات کے بعد دشمن نہیں چاہتا کہ ملک میں امن آئے قیام امن کے لئے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں ، دہشتگردی کی جنگ میں 8 ہزار مسلم علما شہید وئے ہیں، امن کی خاطر اے پی ایس کے بچوں نے قربانی دی، حالیہ حملے مذہبی فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا دشمن ہمیں معلوم ہے کہ کون ہے، بھارت کی کارروائیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، چرچ سے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم سب ایک ہیں ، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں اس قسم کے واقعات کامقصد باہر دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم آفس پادری سراج ولیم کے معاملے کو خود دیکھ رہا ہے، یہاں آنے کا مقصد مل بیٹھ کر معاملات کو حل کرنا ہے۔

‏وزیراعظم کے مشیر طاہر اشرفی نے پادری ولیم سراج کی تعزیت کرنے کے بعد پشاور کے سینٹ جانز کیتھیڈرل چرچ میں اپنے قافلے کے ہمراہ نماز مغرب ادا کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں