نوشکی (ڈیلی اردو) بلوچستان میں 44 فراریوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع نوشکی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں سے 44 فراری ایف سی کیمپ نوشکی میں ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔ ہتھیار ڈالنے کی تقریب ایف سی ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خاص کمانڈنٹ نوشکی ملیشیا اظہر علی شیراز تھے-
قومی دھارے میں شامل ہونے والے افراد میں پر امن بلوچستان پالیسی کے تحت ایک کروڑ پچیس لاکھ پچاس ہزار روپے کی رقم بھی تقسیم کی گئی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچ نوجوانوں کی جانب سے ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ باقی نوجوان بھی اپنے ساتھیوں کی تقلید کرتے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہو جائیں اور شریف شہری بن کر ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں نئے جوش و جذبے کا اظہار کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں۔ قومی دھارے میں شامل ہونے کے علاوہ ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں۔
اس موقع پر قومی دھارے میں شامل ہونے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ انہوں دہشتگردی کے لئے ہتھیار استعمال کرنا بند کر دیا۔ اب جب بھی ضرورت پیش آئی تو وہ دفاع پاکستان کے لئے ہتھیار اُٹھائیں گے اور بھارت جیسے دہشت گرد ملک کے خلاف ضرور ہتھیار اٹھا کر قوم اور وطن کا دفاع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نا قابل تسخیر ملک ہے۔ پاکستان کی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ ہمیں مسلح افواج اور ایف سی پر فخر ہے کہ انہوں نے بلوچستان کو امن کا تحفہ دیا۔
تقریب میں انتظامی افسران ایس ایس پی نوشکی ،ڈی سی نوشکی چیئرمین اورنگزیب جما لدینی، سردار پرنس قادر بلوچ اور دیگر بھی شریک تھے۔
قومی دھارے میں شامل ہونے والے جوانوں نے ایف سی کمانڈنٹ سے ہندوستان کے مقابل محاذ پر جانے کی درخواست کی۔