خودکش بمبار سمیت 20 دہشت گرد افغانستان سے پاکستان میں داخل، سیکورٹی الرٹ جاری

پشاور (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا حکومت نے چاروں صوبوں کو سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا ہے اور انہیں سکیورٹی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت کی۔

خیبر پختونخوا پولیس نے اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں ممکنہ بڑے حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان سے خودکش بمبار سمیت 20 دہشت گرد پاکستان میں تخریب کاری کی غرض سے داخل ہونے کی اطلاعات پر صوبہ بھر میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے سیکیورٹی اداروں سے 11 مارچ تک سکیورٹی پلان سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

جس پر ملک کے دیگر صوبوں میں بھی سکیورٹی انتظامات سخت کردئیے گئے ہیں۔ اس لئے اس تناظر میں خیبر پختونخوا میں آئندہ دو ہفتے حساس ہوں گے اور اس سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی پلان سخت اور نگرانی کا عمل تیز کیا جائے گا۔ اس حوالے سے انتظامات کی مکمل رپورٹ آئی جی پولیس کو پیش کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ الرٹ خفیہ اداروں کی جانب سے ٹریس کی گئی۔

ٹیلی فون کالز کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے چونکہ حالیہ دنوں کے دوران پشاور میں دہشت گردی کا بڑا سانحہ رونما ہوا ہے اس وجہ سے آئندہ 15 روز کے دوران پشاور اور خیبر پختونخوا کے دیگر شہروں میں بھی سکیورٹی کے جامع انتظامات کئے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا پولیس نے ہیڈ کوارٹر الیون کور کے تھریٹ الرٹ کے مطابق افغانستان کے صوبہ کنڑ سے 20 دہشت گردوں اور خودکش حملہ آوروں کو پاکستان میں تخریب کاری کی غرض سے بھیجا گیا ہے، جو آئندہ دنوں کے دوران 23 مارچ کو اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں کسی سرکاری تقریب کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1501247859492069376?t=G8YU0qiU0yFnYop3jiSWFw&s=19

حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی مسلسل نگرانی میں مصروف ہیں اور خاص ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے موٹر سائیکلوں یا بڑی گاڑیوں کا استعمال کرسکتے ہیں ہم شہر بھر میں پولیس اہلکاروں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ممکنہ خودکش حملوں اور شدت پسندی واقعات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

اس حوالے سے جاری الرٹ کے مطابق افغانستان کے صوبہ کنڑ سے سابق تحریک طالبان پاکستان کے 20 سے زائد دہشت گرد اور خودکش بمبار پاکستان میں داخل ہونے اور پبلک مقامات پر تخریب کاری کرنے کا خدشہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں