پاکستانی وزیر اعظم عمران خان بھارتی خارجہ پالیسی کے معترف!

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی ہے۔ اپنے دیرینہ مخالف ملک پاکستان کے رہنما کی جانب سے اس تعریف کو بھارت میں حیرت و استعجاب کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم کی طرف سے بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف پر دلچسپ ردعمل دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کسی رہنما کی بات کبھی بھی قابل اعتماد نہیں ہے تو کچھ کا خیال ہے کہ بالآخر ایک دیرینہ دشمن کو بھی بھارت کی عظمت کا احساس ہو گیا۔ لیکن ایسے لوگ اس کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کے سر باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی وجہ سے مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف 25 مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔ اپوزیشن جماعتیں عمران خان پر ملکی معیشت کے ساتھ ہی خارجہ پالیسی کو بگاڑنے کے بھی الزامات عائد کر رہی ہیں۔ حالانکہ عمران خان اس کی مسلسل تردید کر رہے ہیں۔

کیا ہے معاملہ؟

عمران خان نے خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں اتوار کے روز ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی خارجہ پالیسی کی واضح الفاظ میں تعریف کی۔شاید یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت کے دیرینہ حریف پاکستان کے کسی سربراہ نے بھارتی خارجہ پالیسی کی اس طرح سے تعریف کی ہو۔ حالانکہ عمران خان نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت اور اس کی ہم خیال تنظیم آر ایس ایس کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہے ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں عمران خان کا کہنا تھا، ”ہمارا پڑوسی ملک ہے، بھارت۔ میں آج بھارت کو داد دیتا ہوں، جس نے ہمیشہ آزاد فارن پالیسی رکھی۔آج بھارت کواڈ کے ساتھ ہے۔ امریکہ کے ساتھ کواڈ میں اس کا الائنس ہے لیکن اپنے آپ کو وہ کہتا ہے میں نیوٹرل ہوں۔روس سے تیل منگوا رہا ہے۔جب کہ پابندیاں لگی ہوئی ہیں۔کیونکہ بھارت کی پالیسی اپنے لوگوں کی بہتری کے لیے ہے۔‘‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی بھی ملک کے عوام کی بہتری کے لیے ہو لیکن اب تک کی حکومتوں نے اس پر کبھی توجہ نہیں دی۔ عمران خان کا کہنا تھا، ”جب یہ لوگ (اپوزیشن) اقتدار میں تھے، تو ان کی پالیسی ہمارے لیے نہیں تھی۔ پاکستان پر چار سو ڈرون حملے ہوئے، عورتیں بچے مارے گئے، بے قصور لوگ مارے گئے۔لیکن ان لوگوں نے ایک دفعہ بھی مذمت نہیں کی۔ان لوگوں نے منافقت کی، منافقت کی۔‘‘

بھارت میں ردعمل
ہندو قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے عمران خان کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے ان پر سخت طنز بھی کیا۔

بی جے پی کے سینیئر رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلی کویندر گپتا نے کہا،”مسلم اکثریتی ممالک،پاکستان کے مقابلے بھارت کی زیادہ حمایت کرتے ہیں۔اور پاکستان کو اس کا اعتراف کرنا چاہیے کہ بھارت ایک خودکفیل ملک ہے۔‘‘

بی جے پی سوشل میڈیا سیل کے سابق سربراہ ورون پوری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ”گوکہ (عمران خان کی) یہ بات سیاسی اغراض پر مبنی ہے لیکن بہرحال عمران خان نے ایک سچائی کا اعتراف کیا ہے۔ نریندر مودی جی کی سفارت کاری معجزاتی ہے اور یہ ہر شخص کے سمجھ سے بالاتر ہے۔ بھارت مودی جی کی قیادت میں عالمی سیاسی منظر نامے پر ایک قائدانہ رول ادا کر رہا ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں